Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'معاہدہ ایران کو مدنظر رکھ کر نہیں کیا'

گذشتہ ہفتے امارات اور اسرائیل میں تعلقات کی بحالی کا معاہدہ ہوا تھا (فوٹو: عرب نیوز)
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور گرگش نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے معاہدہ ایران کو مدنظر رکھ کر نہیں کیا بلکہ یہ ایک ’خود مختار فیصلہ‘ تھا۔
عرب نیوز کے مطابق امارات نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دھمکی کے جواب میں اتوار کو ابوظبی میں ایرانی  سفارت خانے کے ناظم الامور کو طلب کیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر ایرانی صدر کے دھمکی آمیز بیانات پر سخت الفاظ پر مبنی یادداشت حوالے کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر ایرانی صدر حسن روحانی کے دھمکی آمیز بیان پر سخت ردعمل دیا تھا۔
امارات کے دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ’ اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر امارات سے متعلق ایرانی صدر روحانی ، ایرانی دفتر خارجہ کے عہدیداروں اور پاسداران انقلاب کے بیانات کو ناقابل برداشت اور اشتعال انگیز سمجھتے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ بیانات خلیج عرب کے امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کے حامل ہوں گے۔‘

شیئر: