Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کے حامیوں اور مظاہرین میں تصادم، شہری ہلاک

مظاہرین اور ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان تصادم سے ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔ فوٹو اےا یف پی
امریکی ریاست اوریگن میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج میں شامل مظاہرین اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مظاہرین اور صدر ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان تصادم کا واقعہ ریاست اوریگن کے سب سے بڑے شہر پورٹ لینڈ میں سنیچر کی رات کو پیش آیا ہے۔
رواں سال مئی میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ جارج فلائید کی ہلاکت کے بعد سے اوریگن شہر ’بلیک لائیوز میٹر‘ تحریک کا مرکز بنا رہا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سنیچر کے روز ریاست اوریگن کے شہر پورٹلینڈ میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج جاری تھا جب صدر ٹرمپ کے حامیوں کی سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل ریلی کا وہاں سے گزر ہوا۔
پورٹ لینڈ پولیس نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دی گئی معلومات میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے حامیوں کی ریلی پورٹلینڈ شہر کے ڈاؤن ٹاؤن سے گزر رہی تھی کہ مظاہرین اور حامیوں کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں پرتشدد واقعات پیش آئے ہیں۔ پولیس نے چند افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ رات 8 بج کر 45 منٹ پر ڈاؤن ٹاؤن میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
تاہم پورٹ لینڈ پولیس کی جانب سے فی الحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ فائرنگ کا واقعہ مظاہرین اور حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پیش آیا۔  

اوریگن شہر ’بلیک لائیوز میٹر‘ تحریک کا مرکز بنا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں نسل پرستی کے خلاف ایک بڑے مظاہرے میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔
مارٹن لوتھر کنگ کی مشہور تقریر ’آئی ہیو اے ڈریم‘ کی سالگرہ منانے کے لیے لاکھوں امریکی مظاہرین واشنگٹن کے نیشل پارک میں جمع ہوئے تھے۔ مذکورہ تقریر امریکہ میں شہری آزادیوں کی جدوجہد کے ہیرو مارٹن لوتھر کنگ نے لنکن میموریل کی سیڑیوں پر دی تھی۔
امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں میں دوبارہ تیزی پولیس افسر کے سیاہ فام امریکی شہری جیکب بلیک کو گولی مارنے کے بعد آئی ہے۔

شیئر: