Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹِک ٹاک نے خُودکشی کی ویڈیو ہٹا دی

ٹک ٹاک کو اپنی کنٹنٹ ماڈریشن پالیسی کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے (فوٹو: روئٹرز)
مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ایپ پر شیئر کی جانے والی خود کشی کی ایک ویڈیو کو کمیونٹی گائیڈ لائنز کے خلاف ہونے پر ہٹا دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس کو بھی بلاک کیا جا رہا ہے جو اس ویڈیو کو بار بار شیئر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اگرچہ ٹک ٹاک نے ویڈیو کی وضاحت نہیں کی لیکن دو رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک آدمی کی اپنے آپ کو گولی مارنے کی ویڈیو ٹک ٹاک کے پلیٹ فارم پر اتوار کی رات سے شیئر ہو رہی تھی۔
 
ٹک ٹاک کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ ’ہم آگاہ ہیں کہ خود کشی کی ایک ویڈیو جسے فیس بک پر براہ راست دکھایا گیا تھا، دوسرے پلیٹ فارم بشمول ٹک ٹاک پر زیر گردش ہے۔ ہمارا خود کار نظام ان ویڈیو کلپس کو کمپنی کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ان کی نشان دہی کر رہا ہے۔‘
ٹک ٹاک نے روئٹرز کی جانب سے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ جس کلپ کو ہٹایا گیا ہے وہ کونسا ہے۔
فیس بک کا کہنا ہے اس نے اصل ویڈیو کو اپنے پلیٹ فارم سے 31 اگست کو ہٹایا تھا۔ اسی دن خود کشی کے اس واقعے کو فیس بک پر براہ راست دکھایا گیا تھا۔
ٹک ٹاک کو اپنی کنٹنٹ ماڈریشن پالیسی کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے اور حال ہی امریکی صدر نے ٹک ٹاک کے چینی مالک کمپنی ’بائیٹ ڈانس‘ کو اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے کا حکم دیا تھا۔
گذشتہ سال دسمبر میں کمپنی نے ایک نئی کنٹنٹ ماڈریشن پالیسی متعارف کرائی تھی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں