Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن :پانچ حوثیوں کو سزائے موت کا فیصلہ

مسلح گروہوں کی نمائندگی کرتے ہوئے فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔ (فوٹو عرب نیوز)
یمن کے وسطی صوبے مارب میں ایک فوجی عدالت نے علاقے کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے جرم میں 5 حوثی باغیوں کو سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن کی سرکاری خبرایجنسی سبا نے اطلاع دی ہے کہ  یمن کے صوبے مارب میں قائم فوجی عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال ان افراد نے حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں تربیت یافتہ مسلح گروہوں کی نمائندگی کرتے ہوئے فوجی اور سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل کا منصوبہ بنایا، علاقے میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا اور کئی فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔

حوثی تحریک کے 180 سینئر کارکنوں سے پوچھ گچھ کا حکم بھی دیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

سزا یافتہ پانچ حوثیوں میں سے ایک کی شناخت سرکاری میڈیا کی جانب سے طاہر علی المحربی کے نام سے کی گئی ہے۔ جیل میں ان کے ساتھ قید ایک شخص کو بری کردیا گیا ہے۔
حوثی باغیوں پر فوجی کمانڈروں کی نقل و حرکت کے بارے میں اپنے سینئرز کو یمنی علاقے صنعا اور صعدہ میں معلومات بھیجنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
مارب میں اسی فوجی عدالت نےایران کی حمایت یافتہ حوثی تحریک کے 180 سینئر کارکنوں سے پوچھ گچھ کا حکم بھی دیا ہے۔ اس تحریک میں عبدالمالک الحوثی اور اس کے بھائی بھی شامل ہیں ، جن پر حکومت کا تختہ الٹنے اور دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر لوگوں کو قتل کرنے کے لیے مسلح گروہ تشکیل دینے کا الزام  ہے۔

شمالی یمن اور دیگر علاقوں میں املاک کو زبردست نقصان پہنچایا گیا۔(فوٹو این بی سی)

واضح رہے کہ جولائی میں مارب کی ایک عدالت میں حوثی رہنماؤں پر مقدمے کی ابتدائی کارروائی  کا  آغاز ہوا جس میں 2015 میں یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت  کے خلاف بغاوت کرنے کا الزام تھا۔
دریں اثناء صنعا میں حوثیوں کے زیرانتظام ایک عدالت نے اتوار کے روز یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت اور عرب اتحادی فوج کی یمن میں فوجی کارروائیوں کی پشت پناہی کرنے پر 75 فوجی اور سیکیورٹی افسران کے بینک کھاتوں کو ضبط  اور منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان فوجی اور سیکیورٹی افسران میں مارب اور جوف میں حوثیوں سے لڑنے والی فوج کے کمانڈر اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران شامل تھے۔

حوثی باغیوں پر فوجیوں کی نقل و حرکت کی معلومات بھیجنے کا الزام بھی تھا۔(فوٹو عرب نیوز)

حالیہ برسوں میں حوثیوں نے یمن کے صدر، نائب صدر، وزیراعظم  اور سیکڑوں فوجی اور سول عہدیداروں کی شمالی یمن میں صنعا اور ان کے زیر اقتدار دیگر علاقوں میں موجود  املاک  کو نقصان پہنچایا ہے۔
یمن میں موجود تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حوثی ان اہلکاروں کو اپنی تحریک میں شامل ہونے کے لئے بلیک میل کررہے ہیں۔
دیگر ماہرین کا خیال ہے کہ یمن میں اپنی سرگرمیوں کی  فنڈنگ کے لئے وہ ضبط شدہ جائیدادیں فروخت کرسکتے ہیں۔

حوثی کئی اہلکاروں کو تحریک میں شامل ہونے کے لئے بلیک میل کررہے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

حال ہی میں ایک حوثی عدالت کے ذریعہ مجرم قرار دیئے جانے والے سرکاری حامی افسر نے عرب نیوز کو بتایا  ہے کہ صنعا میں قائم ایک نجی بینک نے اس کا اکاؤنٹ منجمد کردیا ہے۔
اس افسر نے یمنی کارکنوں کو مشورہ  دیا ہے کہ وہ حوثی زیر انتظام علاقوں میں قائم بینکوں میں کھاتے نہ کھولیں۔
"جنوبی یمن  کے  آزاد شہر میں رہنے والے افسر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتا جب کہ بینک نے مجھے بتایا کہ میرا اکاؤنٹ صنعا میں بینک کے ہیڈکوارٹر کے ذریعہ منجمد  کیا گیا ہے۔"
دریں اثناء اتوار اور پیر کو  سرکاری فوج اور حوثیوں کے مابین شدید لڑائی چھڑ گئی جس کے بعد فوج نے اعلان کیا کہ جوف اور مارب میں درجنوں باغی جنگجوؤں کو ہلاک  اور زخمی کیا گیا ہے اور کئی ایک کو پکڑ لیا ہے۔
سب سے شدید لڑائی کی اطلاع شمالی صوبے جوف میں ملی ہے جہاں سرکاری فوج نے 20 سے زیادہ حوثیوں کو ہلاک کرنے اور 37 دیگر افراد کو گرفتار کرنے کے بعد ایک پہاڑی علاقے کو آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
چھٹے ملٹری ریجن کے قائم مقام کمانڈر میجر جنرل امین الوائلی نے سرکاری میڈیا کو بتایا ہے کہ عرب اتحادی جنگی طیاروں کی مدد سے فوجی دستوں اور اتحادی قبائلیوں نے جوف میں حوثیوں کو بھاری نقصان پہنچایا اور درجنوں جنگجوؤں کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا  کہ جنگی طیاروں نے حوثیوں کی 10 گاڑیاں بھی تباہ کی ہیں جس کے بعد جوف کے صدر مقام ہزین کے مشرق میں ایک بڑا علاقہ آزاد کرا لیا ہے۔
 

شیئر: