Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ میں اجتماع پر پھر سے پابندی

فرانس میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 24 گھنٹوں میں چھ ہزار 544 سے بڑھی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے ایک طرف مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تو دوسری طرف اس بیماری سے لڑنے کے لیے بنائی جانے والی ویکسین کے ٹرائل میں بھی خلل پایا گیا ہے۔
ایسٹرا زینیکا نام کی فارماسوٹیکل کمپنی نے کورونا وائرس کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز روک دیے ہیں کیونکہ ویکسین لینے والے ایک رضاکار کو غیر متوقع بیماری ہوگئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کمپنی کے ترجمان کا منگل کو کہنا تھا کہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر ویکسین کا ٹرائل روکا تاکہ ایک آزاد کمیٹی اس کی حفاظت کے ڈیٹا کا جائزہ لے سکے۔
یہ کمپنی یونیورسٹی آف آکسفرڈ کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کے علاج کے لیے ویکسین بنا رہی ہے اور کووڈ 19 ویکسین بنانے کی عالمی دوڑ میں آگے ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ معمول کا عمل ہے جو کہ اس وقت ہوتا ہے جب ٹرائل کے دوران کوئی غیر متوقع بیماری سامنے آجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر ہونے والے ٹرائلز میں بیماریاں اکثر سامنے آجاتی ہیں لیکن ان کا جائز لیا جانا چاہیے۔
'ہم جائزہ کے عمل کو تیز کرنے پر کام کر رہے ہیں تاکہ ٹرائل کے وقت پر فرق نہیں پڑے۔'
تاہم اس بات کا فوری پتہ نہیں لگایا جا سکا کہ مریض کی بیماری کس نوعیت کی تھی۔

غیر متوقع بیماری سامنے آنے پر ایسٹرا زینیکا نے ٹرائل روک دیے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

کلینیکل ٹرائل کے دوران خلل پیدا ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن یہ کووڈ 19 کی ویکسین کے معاملے میں پہلا ایسا واقع مانا جا رہا ہے۔
دوسری جانب کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انگلینڈ بھر میں سماجی اجتماعات پر بدھ سے لاک ڈاؤن کی نئی پابندیوں کا اعلان کیا جائے گا۔  
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ستبمر 14 سے چھ لوگوں سے زیادہ کے گروپس کے ملنے پر پابندی ہوگی اور ایسا نہ کرنے پر ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
حال ہی میں برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ٹیسٹنگ کا عمل پھیلتا جا رہا ہے اور ہسپتالوں میں بھی لوگوں کی تعداد کم ہے، تاہم وزرا کو ڈر ہے کہ وبا قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے۔

انگلینڈ میں سماجی اجتماعات میں 30 لوگوں تک کی تعداد کی اجازت تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس سے قبل سماجی اجتماعات میں 30 لوگوں کو اکٹھے ہونے کی اجازت تھی۔
فرانس میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 24 گھنٹوں میں چھ ہزار 544 سے بڑھی ہے جس سے ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد تین لاکھ 35 ہزار 524 ہوگئی ہے۔
ملک کے وزیر صحت کا منگل کو کہنا تھا کہ فرانس میں اموات کی تعداد بھی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 39 سے بڑھ کر 30 ہزار 764 کو پہنچ گئی ہے۔
دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات کی تعداد رکھنے والے ممالک میں سے فرانس کا شمار ساتویں نمبر پر ہوتا ہے۔
وبا کی دوسری لہر سردیوں میں متوقع ہے جسے روکنے کے لیے حکام ڈیٹا کا جائزہ لے رہے ہیں۔

شیئر: