Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ بحرین اور اسرائیل امن معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں‘

30 روز کے اندر اسرائیل اور ایک عرب ملک کے درمیان یہ دوسرا امن معاہدہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بحرین اور اسرائیل ایک امن معاہدے پر دستخط کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ اور واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ، بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نتن یاہو اسرائیل اور بحرین کے درمیان امن معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے جمعے کو ٹوئٹ کیا’ آج ایک اور تاریخی پیش رفت،ہمارے دو عظیم دوست اسرائیل اور بحرین امن معاہدے پر رضا مند ہوگئے ہیں‘۔  

 

امریکی صدر کے مشیر کوشنر نے جو صدر ٹرمپ کے داماد بھی ہیں نے کہا کہ ’امن معاہدے کے بعد بحرین اور اسرائیل ایک دوسرے کے یہاں اپنے سفارت خانے کھولیں گے۔ ‘
تینوں رہنماؤں کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ’ مشرق وسطیٰ میں مزید قیام امن کے لیے یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔‘ 
امریکی صدر نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ’ 30 روز میں دوسرے عرب ملک نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کیا ہے‘۔ اس سے  پہلے امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ ہو چکا ہے۔  
گذشتہ ہفتے ہی بحرین نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
اگست میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پایا تھا۔ اس وقت متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’اس تاریخی سفارتی پیش رفت سے مشرقِ وسطٰی میں امن کو فروغ ملے گا۔ ‘
تینوں رہنماؤں کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ’وہ اسرائیل اور مملکتِ بحرین کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات کے قیام پر متفق ہوگئے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’دونوں متحرک معاشروں کے درمیان براہ راست بات چیت اور تعلقات کی شروعات سے مشرق وسطٰی میں مثبت تبدیلی کا عمل جاری رہے گا۔ خطے میں استحکام، سلامتی اور خوش حالی بڑھے گی۔‘
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بحرین نے کہا تھا کہ وہ امارات اور اسرائیل کے درمیان پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے گا۔

صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے یو اے ای اور بحرین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ تمام فریق خطے میں منصفانہ اور مکمل امن تک رسائی کے لیے اپنا مشن جاری رکھنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ 

مشترکہ اعلامیہ

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے فرمانروا سے جمعے کو امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کے ہمراہ  ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ شاہ بحرین نے رابطے کے دوران اس یقین کا اظہار کیا کہ مکمل اور منصفانہ امن کا قیام سٹریٹجک راستہ ہے۔ امن حل دو ریاستی فارمولے اور متعلقہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ شاہ بحرین نے مشرق وسطٰی میں امن و استحکام قائم کرنے، عالمی امن کے فروغ اور امن عمل کو متحرک کرنے کے لیے امریکہ کی  کوششوں اور ان کے کلیدی کردار کو سراہا۔
ٹیلی فونک رابطے کے دوران امریکی صدر نے بحرین کے فرمانروا کو 15 ستمبر کو امارات اور اسرائیل کے درمیان وائٹ ہاؤس میں امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی- 

اسرائیلی وزیراعظم اور بحرینی وزیرخارجہ اعلان امن پر دستخط کریں گے۔ (فوٹو اے ایف پی)

 ٹیلی فونک رابطے کے بعد جو بیان جاری کیا گیا اس میں کہا گیا کہ امریکی صدر، بحرین کے فرمانروا اور اسرائیلی وزیراعظم نے جمعے کو ٹیلی فونک رابطہ قائم کرکے اسرائیل اور بحرین کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ 
امریکہ نے 25 جون 2019 کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ’امن کی خاطر خوش حالی‘ کے عنوان سے تاریخی ورکشاپ کی میزبانی پر بحرین کے کردار کو سراہا۔ اس ورکشاپ کا مقصد فلسطینی عوام کے لیے اقتصادی امکانات سے استفادہ اور امن اور وقار کو مضبوط کرنا تھا-  
شاہ بحرین اور اسرائیلی وزیراعظم نے مختلف اقوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے منفرد، حقیقت پسندانہ اقدام، مشترکہ چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرنے اور خطے میں قیام امن کے عہد کا پاس کرنے پر امریکی صدر کی تعریف کی۔

یو اے ای اور اسرائیل نے 13 اگست کو امن معاہدے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: روئٹرز)

تینوں فریقین نے 13 اگست 2020 کو متحدہ عرب امارات اور اس کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے قائدانہ کردار کو بھی سراہا اور اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات کے قیام کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا۔
بحرین نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل اور امارات کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت سے متعلق امریکی صدر کی دعوت قبول کرلی۔
 تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور بحرینی وزیرخارجہ عبداللطیف الزیانی بھی اعلان امن پر دستخط کریں گے۔ 

شیئر: