Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں کورونا ویکسین کے ٹرائلز کا آغاز

کمپنی نے کہا تھا کہ ویکسین کے ٹرائلز کو رضاکارانہ طور پر روکا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
ایسٹرا زینیکا نام فارماسوٹیکل کمپنی جو کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر رہی ہے، نے حال ہی میں ویکسین کے ٹرائلز روک دیے تھے، تاہم دونوں اداروں کا سنیچر کو کہنا تھا کہ ٹرائلز دوبارہ شروع کر دیے گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ ٹرائلز اس لیے روکے گئے تھے کیونکہ ویکسین لینے والا ایک رضارکار بیمار ہو گیا تھا۔
سنیچر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ایسٹرا زینیکا کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی میڈیسن ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی نے ویکسین کے ٹرائلز کو محفوظ قرار دے دیا ہے جس کی وجہ سے ٹرائلز واپس شروع کر دیے گئے ہیں۔
ایسٹرا زینیکا نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ کمپنی نے رضاکارانہ طور ہر ویکسین کے ٹرائلز کو روکا تھا، جس کے بعد حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک آزادانہ کمیٹی بنائی گئی تھی۔
عالمی ادارہ صحت نے حفاظت کا جائزہ لینے کو معمول کا اقدام قرار دیا تھا۔
بیان کے مطابق کمیٹی نے تحقیقات کر کے سفارشات برطانوی ریگولیٹر کو بھیج دی تھیں اور کہا تھا کہ برطانیہ میں ہونے والے ٹرائلز کو دوبارہ شروع کرنا محفوظ ہوگا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے ٹرائلز کے دوبارہ شروع کیے جانے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کے بڑے پیمانے پر ہونے والے ٹرائلز میں اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ کچھ شرکا کی طبیعت ناساز ہوجائے اور ہر کیس کو احتیاط سے دیکھنا ہوتا ہے۔
ٹرائلز کے رکنے کے باوجود ایسٹرا زینیکا نے امید ظاہر کی تھی کہ ویکسین اس سال کے آخر تک یا اگلے سال کے شروع تک دستیاب ہوگی۔

شیئر: