Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترکی یونان کو دھمکانے سے باز رہے‘

یورپی کیمشن کے صدر نے ترکی کو خبردار کیا کہ وہ یونان اور قبرص کو دھمکانے سے باز رہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپین کمیشن کی صدر نے یورپی یونین کے ممبر ملکوں پر زور دیا کہ وہ بڑی طاقتوں سے معاملہ کرتے ہوئے ناتجربہ کاری کا مظاہرہ نہ کریں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر  اُرزُولا فان ڈیئر لاین نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ وہ مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کے ذخائر کے حوالے سے یونان اور قبرص کو دھمکانے سے باز رہے۔  
انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کو بتایا کہ 'ترکی اہم ہمسایہ ہے اور رہے گا۔ اگرچہ نقشے پر ہم قریب ہیں لیکن ہمارے درمیان فاصلہ بڑھتا جارہا ہے‘
گذشتہ سال بطور یورپی یونین چیف عہدے کا چارج سنبھالنے والی اُرزُولا فان ڈیئر لاین نے بلاک کو مزید جیوپولیٹیکل بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو سودے بازی میں پھنسنے کے بجائے خارجہ پالیسی کے واضح اور فوری فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ 'ترکی لاکھوں تارکین کی میزبانی کر رہا ہے جس کے لیے ہم فنڈنگ کے ذریعے اس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں لیکن یہ اپنے ہمسایوں کو دھمکانے کا جواز نہیں ہے۔'  
ترکی اور یونان کے درمیان اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوا جب ترکی نے گذشتہ ماہ قبرص اور یونان کے درمیان متنازع پانیوں میں تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے کے لیے ایک تحقیقی اور ایک جنگی جہاز بھیجا تھا۔
یورپی یونین نے ماسکو پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بیلا روس میں مداخلت نہ کرے جہاں دھاندلی زدہ انتخابات کرانے پر الیگزینڈر لوکا شینکو کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔
اُرزُولا فان ڈیئر لاین نے کہا کہ بلاک ملک کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ بیلاروس کے عوام اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔'

شیئر: