Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'عزت نہ ہو تو پھر کون سی سیاست؟'

نواز شریف نے کہا کہ 'سلیکٹڈ وزیراعظم کو لے آئے ہیں جو نااہل آدمی ہے' (فوٹو:ٹوئٹر)
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے ساتھ جو ہوا اس پر دکھ ہے، انہوں نے بے مثال جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا۔
بدھ کو ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ حکومتی کارروائیوں سے ہمارے جذبے بڑھے ہیں، فخر ہے کارکن بہادری سے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'اپنی عزت کو ملحوظ خاطر رکھ کر سیاست کی جاتی ہے، عزت پر سمجھوتہ کرکے سیاست نہیں ہوسکتی۔ عزت نہ ہو تو پھر کون سی سیاست اور کیسی سیاست؟'
نواز شریف کے بقول 'قوم نے جسے تین بار وزیراعظم منتخب کیا اس شخص کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا۔'
انہوں نے ایک بار پھر اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سلیکٹڈ وزیراعظم کو لے آئے ہیں جو نااہل آدمی ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری کے بیان کا کیا مطلب ہے؟ عاصم سلیم باجوہ کو کلین چٹ دے دی گئی۔'
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ 'الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کیا ہم اسے مان لیں؟ میرا ضمیر نہیں مانتا۔ انگریزوں کی غلامی سے نکل کر ہم اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جج ارشد ملک نے تسلیم کرلیا کہ انہوں نے دباؤ میں فیصلہ سنایا، جج ارشد ملک برطرف ہوگیا لیکن فیصلہ برقرار ہے، یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔'
نواز شریف نے کہا کہ 'یہ دھرنوں کے دوران کی بات ہے۔ آدھی رات کو مجھے پیغام ملا کہ اگر استعفی نہ دیا تو مارشل لاء بھی لگ سکتا ہے جس پر میں نے کہا کہ استعفی نہیں دوں گا جو کرنا ہے کرلو۔'
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 'آج کے دور میں لوگ اپنی آمدن میں اخراجات پورے نہیں کر پار ہے، یہ ظلم و زیادتی کی انتہا ہے۔ عوام بجلی اور گیس کا بل دینے کے قابل نہیں رہے، دو وقت کی روٹی امتحان بن گئی ہے۔'

شیئر: