عجب زمانہ آ گیا ہے کہ لوگوں پر غداری کے فتوے لگ رہے ہیں اور ان فتووں کو لوگ سینے پر تمغوں کی طرح سجا رہے ہیں۔ ان فتووں سے اب کسی کو مفر نہیں۔ اب ہر کوئی اس کی زد میں آسکتا ہے۔ کسی پر بھی دھرتی سے بے وفائی کا الزام آسکتا ہے۔ سیاست دان ہوں یا سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، صحافی ہوں یا سول سوسائٹی کے ممبر، اراکین پارلیمنٹ ہوں یا پھر وکلا برادری۔ سب غدار کہلائے جا چکے ہیں۔ سب کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ لگ چکا ہے۔
غداری بہت گھناؤنا الزام ہے۔ وطن ماں جیسا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ بے وفائی غداری کہلاتی ہے۔ اس زمین کو بیچ دینا، اس کے مفادات پر سمجھوتا کرنا، اس کو غیر ملکی آقاؤں کے سامنے سجدہ ریز کر دینا غداری کی تعریف میں آتا ہے، لیکن ہمارے ہاں غداری کی موجودہ تعریف مختلف ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں ’غداروں کو گولی مارو‘ کی گونجNode ID: 462376
-
’فیصل بھائی آپ تو ’غدار‘ ثابت ہوگئے‘Node ID: 493351
-
پاکستان میں کب، کس کس کو غدار کہا گیا؟Node ID: 509261