Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لاک ڈاؤن‘ سے گریز کیا جائے: ڈبلیو ایچ او

عالمی وبا کی دوسری لہر نے یورپ کے ملکوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متاثرہ ملکوں کے حکام بڑے پیمانے پر سخت لاک ڈاؤن جیسے اقدامات سے گریز کریں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ماہر مائیک ریان نے جمعے کو وائرس سے متاثرہ ملکوں کی حکومتوں کو لاک ڈاؤن کرنے سے احتراز کرنے کے لیے کہا کیونکہ ان کے مطابق اس سے معاشرے، کمیونٹیز اور دیگر ہر چیز کو نقصان ہوتا ہے۔
مائیک ریان نے جنیوا میں بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ’بعض اوقات ایسا کرنا ممکن نہیں ہوتا اور ہم اس کو قبول کرتے ہیں مگر جس چیز سے بچنا چاہیے وہ بڑے پیمانے پر لاک ڈاؤن کے اقدامات ہیں اور ہمیں ان سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ یہ معاشرے کے مخلتف طبقات اور دیگر چیزوں کے لیے تکلیف دہ ہوتے ہیں۔‘
جمعے کو دنیا بھر میں کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں اچانک اضافہ سامنے آیا ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک دن میں تین لاکھ 38 ہزار 779 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے زیادہ تر براعظم یورپ کے ملکوں میں سامنے آئے۔
واضح رہے کہ گزشہ برس دسمبر کے وسط میں چین کے شہر ووہان سے پھوٹنے والی عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا میں ساڑھے تین کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔
وائرس سے دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد دس لاکھ 63 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔
کورونا کی وجہ سے دنیا کو غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے اور اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عائد پابندیوں کی وجہ سے اپنے گھروں کو جانے کے خواہش مند 27 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حائل رکاوٹوں کے باوجود اس بات کی فوری ضرورت ہے کہ لوگوں کو اپنے گھروں تک محفوظ طریقے سے جانے کی اجازت دی جائے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں