Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے: امریکی ترجمان

ایران کی جارحیت کے خلاف اتحادیوں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی، امریکی سٹریٹجک مذاکرات کے اختتام پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جارحیت کا سامنا کرنے پر اپنے ملک کی طرف سے سعودی عرب کی حمایت پر زور دیا اور کہا کہ ’مملکت کو مکمل طور پر اپنے دفاع کا حق حاصل ہے‘۔
عرب نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو میں امریکی ترجمان نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو سٹریٹجک، دوطرفہ اوربہترین قراردیا اس سے قطع نظر کہ آنے والے امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج کیا آتے ہیں۔
سعودی عرب کو امریکی اسلحے کے سودوں پر تنقید کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’کچھ عرصے میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹ انتظامیہ کے تحت یہ سودے ہوئے ہیں‘۔
’موجودہ انتظامیہ کے ساتھ سابق انتظامیہ نے بھی اس کی حمایت کی ہے‘۔
اورٹیگس نے کہا کہ’ ہمیں معلوم ہے کہ سعودی عرب اور خلیج کے دیگر ممالک ایرانی جارحیت کے فرنٹ لائن پر ہیں۔ اسی لیے ہم نےایران کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں کو  مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے‘۔
 دریں اثنا العربیہ ٹی وی کو انٹرویو میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات استوار ہیں اور یہ کسی ایک صدر کے دور حکومت تک محدود نہیں ہیں‘۔
ترجمان نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ایسے وقت میں امر یکہ کا دورہ کررہے ہیں جب آئندہ ماہ صدارتی انتخاب ہونے والے ہیں۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو سعودی عرب کو ایک  سٹرٹجک پارڈفر کی حیثیت سے کتنی اہمیت دیتے ہیں۔

امریکہ اورسعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ 75 سال پرانی ہے(فوٹو ٹوئٹر)

مورگن اورٹیگس نے مزید کہا کہ ’امریکہ اورسعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ 75 سال پرانی ہے لیکن ٹرمپ انتظامیہ میں اسے بالخصوص زیادہ اہمیت حاصل ہوئی ہے کیونکہ ہم ایران کی شکل میں ایک مشترکہ دشمن سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
امریکی ترجمان نے کہا کہ’سعودی عرب دنیا بھر میں داعش اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے اور ہماری مدد کررہا ہے۔ مالیاتی دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کررہے ہیں‘۔

شیئر: