Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ’جب آپ دیوار سے لگا دیے جائیں تو پھر کچھ کر گزرتے ہیں‘

شعیب آفتاب کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان میں کوئی ڈاکٹر نہیں اس لیے امتحان بہت مشکل امر تھا۔ فوٹو: اے این آئی
انڈیا میں میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے ملکی سطح پر کرائے جانے والے اہم ترین امتحان این ای ای ٹ (نیشل الیجبلیٹی انٹرینس ٹیسٹ) میں دو طلبہ نے تاریخ رقم کی ہے اور پہلی بار سو فیصد نمبر حاصل کیے۔
کورونا کی وجہ سے تاخیر سے ستمبر میں کرائے جانے والے امتحان میں اڑیسہ کے شعیب آفتاب اور اترپردیش کی آکانشا سنگھ نے 720 میں سے 720 نمبر حاصل کیے۔ لیکن عمر کے لحاظ سے شعیب آفتاب کو اس امتحان میں پہلے نمبر پر قرار دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق شعیب کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے اس لیے ان کے لیے یہ بہت مشکل امر تھا۔ انھیں ٹاپ کرنے کی توقع نہیں تھی البتہ انھیں امید تھی کہ وہ سرفہرست 50 یا 100 طلبہ میں شامل ہوں گے۔

 

شعیب نے کہا کہ 'کورونا وبا کی وجہ سے امتحان ملتوی ہونے کے سبب مجھ پر بہت دباؤ تھا۔ لیکن میں نے اپنے آپ کو پرسکون رکھنے اور اپنے وقت کا بھر پور استعمال کرنے کی کوشش کی۔'
اس داخلے کے ٹیسٹ میں ملک بھر سے 13 لاکھ سے زیادہ طلبہ و طالبات نے شرکت کی تھی جن میں سے تقریبا سات لاکھ کو داخلے کا اہل قرار دیا گیا ہے۔
انڈیا میں سرکاری میڈیکل کالجوں کی کمی ہے اس لیے مخص چند ہزار بچے ہی سرکاری فنڈنگ سے کم فیس کے ساتھ ڈاکٹر بننے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ ہر چند کہ پرائیوٹ میڈیکل کالج کی فیس بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن وہاں بھی داخلے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔
سوشل میڈیا پر شعیب اور آکانشا کو مبارکباد دی جا رہی ہے۔ کسی مسلمان امیدوار کے کامیاب ہونے کو مختلف طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
پیس ایند کنفلکٹ کے پروفیسر اشوک سوائیں نے لکھا کہ 'جب آپ دیوار سے لگا دیے جاتے ہیں تو آپ ایسا کر گزرتے ہیں جو آپ نے پہلے کبھی نہیں کیا ہو۔'
رفعت جاوید نامی صارف نے لکھا کہ بہت سے لوگوں کو نیند نہیں آ رہی ہوگی اور وہ سوچ رہے ہوں گے کس طرح اسے 'این ای ای ٹی جہاد' ثابت کیا جائے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں