Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی پہلی ماس ٹرانزٹ ’اورنج ٹرین‘ چل پڑی 

ریلوے ٹریک رنگ روڑ ڈیرہ گجراں سے رائیونڈ روڈ علی ٹاؤن تک ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اورنج لائن ٹرین کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے ٹرین کا افتتاح کیا۔ عام مسافروں کے لیے ٹرین کی سروس پیر 26 اکتوبر سے صبح آٹھ بجے سے رات دس بجے تک دستیاب ہو گی۔ 
27 کلو میٹر کے ریلوے ٹریک میں کل 27 ہی سٹیشن ہیں جو کہ رنگ روڑ ڈیرہ گجراں سے رائیونڈ روڈ علی ٹاؤن تک ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق ٹرین کا کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے جبکہ سالانہ 12 ارب روپے کی سبسڈی بھی دی جائے گی۔
خیال رہے کہ اورنج لائن ٹرین کا یہ منصوبہ مسلم لیگ ن کے دور میں شروع ہوا تھا اور یہ سی پیک کے معاہدوں کا حصہ ہے۔ مجموعی طور پر اس پراجیکٹ پر 2 ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔ 
اورنج لائن نے اپنے حدف کے مطابق 2018 میں مکمل ہونا تھا تاہم صوبے کی ہائیکورٹ نے اس کے روٹ پر آثار قدیمہ کو بچانے کے لیے کام روک دیا تھا جس سے منصوبہ 22 مہینے تک تاخیر کا شکار رہا۔ البتہ سپریم کورٹ نے حکومتی یقینی دہانی کے بعد کام کی اجازت دے دی تھی۔
تحریک انصاف کی حکومت نے چھ مرتبہ منصوبہ مکمل ہونے کی تاریخیں دیں لیکن ٹرین اپنے متعین وقت پر نہ چل سکی۔
افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تقریر کرتے ہوئے کہا ’اورنج لائن منصوبہ سابقہ حکومت کا ہے تاہم ہماری حکومت نے منصوبہ مکمل کر کے نئی سیاسی مثال قائم کی ہے۔ سابقہ حکومت کے 1200 ارب کے دیگر منصوبوں پر بھی کام کو جاری رکھا گیا ہے۔‘
 

شیئر: