Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بلوچستان سے زیادہ لندن،دبئی کے دورے‘

عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلوچستان کے طلبہ کے لیے سکالرشپس کی تعداد 185 سے بڑھا کر 360 کر دی ہے (فوٹو: فیس بُک)
وزیراعظم عمران خان نے تربت یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں دار الاحساس اور وسیلہ پروگرامز کے افتتاح کے موقع پر نواز شریف اور آصف زرداری کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک سابق وزیراعظم اور صدر نے بلوچستان سے زیادہ لندن اور دبئی کے دورے کیے۔‘
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو کبھی ترجیح نہیں دی گئی اور ماضی میں فنڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے یہ صوبہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا۔ 
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر بہت کم توجہ دی۔ سیاست دانوں نے ملک سے زیادہ اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی۔ بلوچستان کے سیاست دانوں نے بھی ایسا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کبھی بھی اتنی فنڈنگ نہیں ہوئی جتنی ہماری حکومت نے کی۔ بلوچستان کی ہر طرح سے مدد کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان حقیقی معنوں میں فیڈریشن بنے۔ 
وزیراعظم نے کہا کہ وہ بلوچستان کے سیاسی دورے پر نہیں آئے اور نہ ووٹ لینے آئے ہیں بلکہ ان کی ترجیحات میں ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے بلوچستان کو باقی ملک کے برابر لانا ہے۔
’کمزور طبقے کو ساتھ ملائے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ چین نے ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ اس لی چین نے آج پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ باقی دنیا چین کی ترقی سے ڈر رہی ہے، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم چین سے جڑے ہوئے ہیں اور بلوچستان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ یہاں گوادر ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ کئی لوگ بلوچستان کی محرومیوں کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ہم سب سے زیادہ زور بلوچستان کو اوپر اٹھانے پر لگائیں گے۔ تاریخ میں پہلی بار بلوچستان کے لیے اتنے بڑے پیکج کا اعلان ہوا ہے۔ خوشی ہے کہ پنجاب بڑے بھائی کی حیثیت سے بلوچستان کی مدد کررہا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک بلوچستان کی ترقی کا ذریعہ بنے گا (فوٹو: اے ایف پی)

عمران خان نے کہا کہ کورونا اور مشکل معاشی حالات کے باوجود بلوچستان کے لیے بڑا ترقیاتی پیکج دے رہے ہیں۔ غریب اور تنخواہ دار طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر کے لیے قرضے دے رہے ہیں۔ دو سو ارب روپے صرف غربت کم کرنے پر خرچ کیے جارہے ہیں۔ 
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملی تو ملک پر بڑا قرضہ اور خسارہ تھا۔ کورونا سے پہلے ملک میں محصولات بہتر انداز میں جمع کررہے تھے۔ ہم مشکل حالات سے نکل ہی رہےتھےکہ کورونا کی وبا آگئی۔ کورونا کی وجہ سے تین ماہ ملک بند رہا، نو سو ارب روپے کم ٹیکس جمع ہوا۔ کورونا کے دور میں دنیا میں معیشت کا برا حال ہے۔
’انڈیا میں ستر سالہ دور میں بدترین معاشی حالات ہیں۔ برصغیر میں کوئی بھی ملک کورونا سے اس طرح نہیں نکلا جس طرح سے پاکستان نکلا ۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معیشت دوبارہ اٹھ رہی ہے۔ بیرونی خسارہ سترہ برسوں میں پہلی بار کم ہوا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ پلس میں ہے۔ تمام مشکلات کے باوجود ہماری حکومت کی پالیسیاں کامیاب ہورہی ہیں۔ پچھلے چار ماہ میں حکومت نے کوئی نیا قرضہ نہیں لیا۔ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج ایشیا میں سب سے بہتر کارکردگی دکھارہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود بلوچستان کو بڑا ترقیاتی پیکج دے رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

’انسانوں پر سرمایہ کاری اور تعلیم کے بغیر کوئی ترقی نہیں کر سکتا۔ حکومت دور دراز کے علاقوں میں ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم فراہم کرے گی۔ بلوچستان کو پڑھے لکھے نوجوانوں کی ضرورت ہے۔‘
عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلوچستان کے طلبہ کے لیے سکالرشپ کی تعداد 185 سے بڑھا کر 360 کر دی ہے۔
وزیراعظم نے تربت میں ترقیاتی اور سماجی بہبود کے منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورے کے دوران گوادر، تربت، پنجگور، تربت اور واشک سمیت بلوچستان کے جنوبی اور پسماندہ علاقوں کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔
وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور احمد بلیدی کے مطابق اس پیکج سے جنوبی بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور معاشی خوش حالی آئے گی اور اس کے نتیجے میں لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کی جا سکیں گی۔

عمران خان نے کہا کہ برصغیر میں کوئی ملک کورونا سے اس طرح نہیں نکلا جس طرح سے پاکستان نکلا (فوٹو: اے ایف پی)

ظہور بلیدی کے مطابق آواران کو پہلی مرتبہ پختہ سڑک کے ذریعے بلوچستان کے باقی شہروں سے جوڑنے کے لیے ہوشاب تا آواران روڈ، ایران سے ملحقہ سرحدی علاقوں مند، زعمران ، بالگتر اور پروم سے مرکزی شہر تربت اور پنجگور تک سڑک کے منصوبے پیکج کا حصہ ہوں گے۔  
تربت یونیورسٹی کی توسیع، گیشکور ڈیم، ضلع کیچ میں ٹراما سینٹر اور مکران میڈیکل کالج میں 350 بستروں پر مشتمل ایک جدید ہسپتال کی تعمیر، سول ہسپتال تربت کی اپ گریڈیشن اور دیگر کئی منصوبے بھی پیکج میں شامل ہیں۔

شیئر: