Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے بعد اب آن لائن شاپنگ کی ’وبا‘

ای کامرس کے کاروبار میں حالیہ سہ ماہی میں 79 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو انسپلیش
جب کورونا وائرس نے پورے طرز زندگی کو تبدیل کر دیا ہے تو کیسے ممکن تھا کہ شاپنگ بھی ویسی ہی رہتی۔
وبا کے آغاز میں صارفین کی ڈیجیٹل آرڈرنگ، زیادہ مقدار میں خریداری اور غلطی کی گنجائش نہ ہونے کے حوالے سے بن جانے والی سوچ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
بلومبرگ کے مطابق گذشتہ تین سہ ماہیوں کے دوران بڑی امریکی شاپنگ کمپنی والمرٹ کے مشاہدے میں آیا ہے کہ امریکی صارفین ویسے آرڈر کم دیتے ہیں لیکن اس کے تحت خریدی جانے والی اشیا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

والمرٹ کے مطابق امریکی صارفین آرڈر کم دیتے ہیں لیکن اس کے تحت خریدی جانے والی اشیا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ فوٹو انسپلیش

ٹائی سن فوڈز کے سی ای او نے پیر کے روز ’کلک اینڈ کولیکٹ اور کلک اینڈ ڈیلیور‘ سے جڑے بعض معاملات پر روشنی ڈالی جبکہ چینی آن لائن شاپنگ جے ڈی ڈاٹ کام کے ایگزیکٹو کہتے ہیں کہ اس ہفتے آن لائن کی طرف جانے کا رجحان چلتا رہے گا۔‘
’ہمیں یقین ہے کہ رویوں کی تبدیلی وبا کے بعد بھی جاری رہے گی‘، والمرٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈگ میکملن کا کہنا ہے کہ ای کامرس کے کاروبار میں حالیہ سہ ماہی میں 79 فیصد اضافہ ہوا۔
کورونا کی وبا نے عام ضرورت کی اشیا کی خریداری سے لے کر ریستورانوں تک میں آن لائن آرڈر کے رجحان میں اضافہ کیا ہے ۔

وبا کے آغاز میں صارفین کی سوچ میں آنے والی تبدیلی ابھی تک برقرار ہے۔ فوٹو انسپلیش

اسی طرح آن لائن شاپنگ کی طرف جانے کے بعد صارفین بڑی مقدار میں اشیا خرید رہے ہیں شاید اس لیے کہ وہ کسی اور وبا سے قبل اپنی پینٹریز کو خالی نہیں ہونے دینا چاہتے جس کا مطلب ہے کہ بڑے ریٹیلرز جو بنیادی اشیا رکھتے ہیں وہ زیادہ منافع کمائیں گے۔
والمرٹ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ہم سامان کی دستیابی کے لیے کوشش کر رہے ہیں، یہ کوئی عام بات نہیں ہے کہ دنیا کے بڑے ریٹیلرز کی سپلائی چین متاثر ہوئی ہو۔‘
ہیلڈنگ اینڈرسن جو نارتھ امریکہ کی ریٹیل سٹریٹجی کے ہیڈ ہیں، انہوں نے ایک ای میل بتایا: ’وہ کمپنیز جو ڈیجیٹل معاملات کو اہمیت دیتی ہیں اس نئے دور کی فاتح ہوں گی۔‘

شیئر: