Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی میں 2016 کی ناکام بغاوت، درجنوں افراد کو عمر قید کی سزا

بغاوت کے الزام میں 475 افراد ٹرائل پر تھے، جن میں سے 365 حراست میں تھے (فوٹو: اے ایف پی)
ترکی کی ایک عدالت نے 2016 میں انقرہ کے قریب ایک ایئر بیس سے بغاوت کرنے کی کوشش کے الزام پر جمعرات کو فوجی کمانڈرز اور پائلٹس سمیت درجنوں افراد کو عمر قید کی  سزا سنائی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ترکی کی انادولو ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ تقریباً 500 افراد بغاوت کے حق میں تھے۔
ڈھائی سو سے زائد افراد 15 جولائی 2016 کو حکومت کو ہٹانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے، جب فوجیوں نے جنگی جہازوں، ہلی کاپٹرز اور ٹینکوں کو قابو میں لے کر ریاست کے اہم اداروں کا اختیار لینے کی کوشش کی تھی۔
ترک حکومت کی انادولو ایجنسی اور دیگر میڈیا کے مطابق ایف سولہ طیاروں کے 25 پائلٹس کو بامشقت عمر قید جبکہ چار شہریوں میں سے ہر ایک کو 79 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
انقرہ کے قریب موجود اکنسی ایئر بیس پر سابق فضائیہ کمانڈر ایکن اوزترک اور دیگر پر پارلیمنٹ سمیت حکومتی عمارتوں پر بمباری اور صدر رجب طیب اردوغان کو ہلاک کرنے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔
ترکی نے بغاوت کی کوشش کا الزام امریکہ میں موجود ترک مسلمان مبلغ فتح اللہ گولن کے حمایتیوں پر لگایا تھا۔
79 سالہ فتح اللہ گولن، جو ایک زمانے میں اردوغان کے دوست ہوا کرتے تھے، نے بغاوت میں کسی قسم کے کردار سے انکار کیا تھا۔
وہ بغاوت کے حق میں ہونے والے ان چھ افراد میں شامل تھے جن کا ٹرائل غائبانہ طور پر کیا جا رہا تھا۔
کل ملا کر 475 افراد ٹرائل پر تھے، جن میں سے 365 حراست میں تھے۔

شیئر: