Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں ٹریفک وارڈن کے روکنے پر پہلے کار سوار کی ٹکر اور پھر۔۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک شہری نے ٹریفک وارڈن کے روکنے پر گاڑی کھڑی کرنے کی بجائے اہلکار کو ٹکر مار دی۔
ٹریفک وارڈن ٹکر لگنے کے بعد گاڑی کے بونٹ پر گر گیا جب کہ کار سوار نے ایک کلومیٹر تک وارڈن کو گاڑی کے بونٹ پر ایسے ہی رکھا اور اس کے بعد گرا کر فرار ہو گیا۔
تھانہ شادمان میں درج ایف آئی آر کے مطابق شہزاد خرم نامی ٹریفک وارڈن جیل روڈ پر ڈیوٹی دے رہا تھا۔
’میں نے ایک ہنڈا سوک گاڑی کو شیشے کالے ہونے کی بنا پر روکا۔ کار سوار جس کا مجھے نام نہیں پتا اس نے جواب دینے کے بجائے مجھے گاڑی کے آگے سے ہٹنے کا کہا۔‘
ایف آئی آر  کے مطابق کار سوار نے ٹریفک وارڈن کے اوپر گاڑی چڑھانے کی دھمکی بھی دی۔

ٹریفک وارڈن ٹکر لگنے گاڑی کے بونٹ پر گر گیا جبکہ کار سوار نے ایک کلومیٹر تک وارڈن کو گاڑی کے بونٹ پر ایسے ہی رکھا: فائل فوٹو فری پکس

’جب میں نے کار کے آگے ہٹنے سے انکار کیا تو اس نے مجھے ٹکر مار دی اور میں کار کے بونٹ پر گر گیا۔ اور اس نے کار کی رفتار تیز کر دی۔ ایک کلو میٹر تک پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سامنے اس نے گاڑی کو زگ زیگ کرنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے میں گاڑی سے گر گیا اور مجھے شدید چوٹیں آئیں۔‘
سیف سٹی کیمروں سے لی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک گاڑی جیل روڈ پر تیزی سے گزر رہی ہے اور کار کے بونٹ پر ٹریفک وارڈن پیلے رنگ کی جیکٹ پہنے اپنے آپ کو گرنے سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ٹریفک وارڈن کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور کارسوار کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے۔
تھانہ شادمان کے انچارج انویسٹیگیشن کے مطابق جس شخص کے نام یہ کار رجسٹر ہے اس سے پوچھ گچھ کی گئی ہے تاہم اس نے بتایا ہے کہ کافی روز پہلے وہ یہ گاڑی بیچ چکا ہے۔ اور جس شو روم پے گاڑی بیچی گئی اس کا ریکارڈ بھی قبضے میں لے کر اس شخص کی تلاش جاری ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ’چیف ٹریفک آفیسر نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ملزم کو جلد از جلد تلاش کر لیا جائے گا۔ اس واقعے میں ملزم نے نہ صرف قانون کو ہاتھ میں لیا ہے بلکہ ریاستی رٹ کو بھی چیلنج کیا ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد ٹریفک پولیس اس مقدمے کی پوری طرح سے پیروی کرے گی۔‘
 

شیئر: