Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی نے محسن فخری زادہ کے قتل کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا  

ایران نے اسرائیل کو محسن فخری زادہ کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ترکی نے ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے ’خطے میں امن کو نقصان پہنچے گا۔‘
عرب نیوز کے مطابق ترکی کے وزارت خارجہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ ہمیں محسن فخری زادہ کے ایک مسلح حملے میں قتل پر افسوس ہے۔ ہم اس قتل کی مذمت کرتے ہیں اور ایرانی حکومت اور مقتول کے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘

 

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ترکی خطے کی امن کو نقصان پہنچانے والی ہر کوشش اور دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف ہے چاہے اس کا کرنے والا اور اس کا نشانہ کوئی بھی ہو۔‘
ترکی نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل اور برداشت سے کام لیں۔
ایران نے اسرائیل کو محسن فخری زادہ کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جو جمعے کو مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔
فخری زادہ ایران کی وزارت دفاع کے ریسرچ اور انوویشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ تھے۔
اے ایف پی کے مطابق محسن فخری زادہ کی بیوہ نے سرکاری ٹی وی چینل سے گفتگو میں بتایا کہ ’وہ شہید ہونا چاہتے تھے اور ان کی یہ خواہش پوری ہو گئی۔
تہران میں کچھ سخت گیر مظاہرین نے صدر ڈونلد ٹرمپ اور منتخب ہونے والے صدر جو بائیڈن کی تصاویر جلا ڈالیں، جنہوں نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں دوبارہ واپسی پر غور کرے گی۔
 

شیئر: