Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایران سائنسدان کی ہلاکت کا نپا تلا اور فیصلہ کن جواب دے گا‘

’تہران کو انتقام لیتے ہوئے اسرائیلی شہر حائفہ پر حملہ کرنا چاہیے۔‘ (فوٹو: اے پی)
ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کا ’نپا تلا اور فیصلہ کن‘ جواب دے گا۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کے ایک اخبار نے تجویز دی ہے کہ تہران کو انتقام لیتے ہوئے اسرائیلی شہر حائفہ پر حملہ کرنا چاہیے۔
ایران کی خارجہ امور کی سٹریٹیجک کونسل کے سربراہ کمال خرازی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ کوئی شک نہیں کہ جن جرائم پیشہ افراد نے محسن فخری زادہ کو ایرانی قوم سے چھینا ہے ایران ان کو نپا تلا اور فیصلہ کن جواب دے گا۔‘
محسن فخری زادہ کو جمعے کے روز تہران کے قریب ایک حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
ایران نے سائنسدان کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ ایران نے ماضی میں بھی کئی سائنسدانوں کے قتل کی ذمہ داری اسرائیل پر ڈالی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے دفتر نے حالیہ ہلاکت پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔ سنیچر کو اسرائیل کے کیبنیٹ منسٹر نے کہا تھا کہ کہ انہیں معلوم نہیں کہ ایرانی سائنسدان کو کس نے ہلاک کیا۔
ایرانی اخبار کیہان ڈیلی، جس کے ایڈیٹر انچیف کی تعیناتی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کی تھی، نے لکھا ہے کہ اگر یہ ثابت ہوتا ہے کہ سائنسدان کی ہلاکت اسرائیل نے کی ہے تو ایران کو اسرائیلی ساحلی شہر حائفہ پر حملہ کرنا چاہیے۔‘
سعد اللہ زرئی نے اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ ’حملہ اس طرح ہونا چاہیے کہ بندرگاہ کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ لوگ بھی مریں۔‘
تاہم عرب نیوز کے مطابق ایرانی حکمران جانتے ہیں کہ اسرائیل پر حملہ کرنے سے انہیں کن سیاسی اور فوجی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

شیئر: