Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قیدیوں کے حقوق کےلیے ’ہیومن رائٹ کمیشن‘ کی پیش رفت

ہیومن رائٹس کمیشن اور تراحم کے تعاون سے 3 سینٹر قائم کیے جائیں گے(فوٹو،سبق)
حقوق انسان کمیشن نے قیدیوں کے حقوق کےلیے’تراحم‘ کے ساتھ مل کر3 مفاہمتی یادداشتیں طے کر لیں ۔
تراحم قیدیوں کے حقوق کی نگراں قومی کمیٹی کہلاتی ہے ۔  
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن اور تراحم مفاہمتی یادداشتوں کے بموجب تین سینٹر قائم کریں گے ۔
ایک سینٹر متبادل سزائوں کے لیے خاص ہو گا ۔ دوسرا قیدیوں کے ساتھ ویڈیورابطہ جات کے امور انجام دے گا اور تیسرا سینٹر قیدیوں میں آگہی پروگرام چلائے گا۔

تراحم قیدیوں کے حقوق کی نگراں قومی کمیٹی کہلاتی ہے (فوٹو، سبق )

 ’تراحم‘ کے سیکریٹری جنرل ترکی البطی نے ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ان کی بدولت قیدیوں کی نگہداشت کی حکمت عملی کی راہیں متعین ہو گئی ہیں ۔ ان کی وجہ سے قیدیوں کے حقوق کے نئے افق روشن ہوں گے ۔
 البطی نے کہا کہ اب تک ہمیں قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان ویڈیو کالنگ کے سلسلے میں مشکلات اورمحکمہ جیل خانہ جات کے ساتھ یکجہتی پیدا کرنے میں رکاوٹیں ہوتی تھیں آئندہ ایسا نہیں ہوگا ۔ مفاہمتی یادداشتوں کی بدولت اس حوالے سے آسانی ہو گی ۔  
البطی نے توجہ دلائی کہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ تعاون کے ذریعے قیدیوں کو متبادل سزائوں کا مرکز اہم ثابت ہوگا ۔
آئندہ قیدیوں کی اطلاع کے لیے علمی پروگرام آسانی سے نافذ کیے جا سکیں گے ۔ ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ قیدی سزا مکمل کر کے جیل سے باہر آئیں گے تو وہ معمول کی زندگی بہتر شکل میں گزارنے کے قابل ہوں گے ۔  
 

شیئر: