Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمارعلی جان کی نظربندی کے احکامات پر عمل درآمد معطل

عمار علی جان کی جانب سے حنا جیلانی اور سلیمان اکرم راجہ  عدالت میں پیش ہوئے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور ہائی کورٹ نے حقوق خلق موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمار علی جان کی نظر بندی کے احکامات پر عملدر آمد روک دیا ہے۔
منگل کو عمار علی جان کی نظربندی کے خلاف درخواست پر چیف جسٹس محمد قاسم خان نے سماعت کی۔
عدالت نے درخواست پر ڈی سی لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں  جواب طلب کر لیا۔
 
عدالت  نے درخواست گزار کی نظر بندی کے آرڈر  پر عمل درآمد روکتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ’بادی النظر میں نظر بندی کا آرڈر قانون کے خلاف ہے۔‘
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ملک عبدالعزیز اعوان نے درخواست  کی مخالفت کی۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کے خلاف دو مقدمات ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ محض مقدمات  کی بنا پر نظر بند نہیں کیا جا سکتا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ قانون کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق درخواست گزار کو سیاسی بنیادوں پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عمار علی جان کی جانب سے حنا جیلانی اور سلیمان اکرم راجہ  پیش ہوئے۔
عمار جان نے درخواست میں وفاقی حکومت، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
دوران سماعت عمار علی جان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کو نقص امن کے خدشے پر ایک ماہ کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔
وکیل کے مطابق ڈپٹی کمشنر کے پاس ایسا کوئی مواد نہیں جس سے ظاہر ہو کہ درخواست گزار نقص امن عامہ کا باعث بن سکتا ہے۔

شیئر: