Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 قتل اوردہشتگردی میں ملوث12 افراد کے مقدمہ کا فیصلہ 

پولیس اہلکاروں قتل کرنے پرسزائے موت کا ابتدائی فیصلہ سنایا گیا(فوٹو، ٹوئٹر)
فوجداری عدالت نے دہشتگردی سمیت قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے قتل، دہشتگردی کی مالی اعانت کرنےپرایک شخص کو موت جبکہ 11افراد کو 8 سے 25 برس قید کی سزا کا ابتدائی حکم سنادیا۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے فوجداری عدالت سے جاری ہونے والے احکامات کے حوالے سے کہا ہے کہ عدالت میں 12 افراد کے خلاف عائد کی جانے والی فرد جرم پر جرح ہوئی جس میں یہ ثابت ہوا کہ مجرم نمبر ایک نے اپنے بعض ساتھیوں کے ساتھ مل کر مملکت کی سرحد پرفرائض اداکرنے والے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اس وقت فائر کرکے ہلاک کردیا جب اہلکاروں نے انہیں سرحد عبور کرکے یمن میں داخل ہونے سے روکا ۔
فائرنگ سے قانون نافذ کرنے والے اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے ۔

یمن میں دہشتگردوں سے رابطے ، فنڈنگ اور دیگر فرد جرم عائد کی گئی(فوٹو، ٹوئٹر)

عدالت میں دیگر 11 مجرموں پرعائد کیے جانےوالے مختلف الزامات میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے یمن میں جاری فساد کی حمایت کی۔ دہشتگرد تنظیمیوں کے ساتھ الحاق کرنے کےلیے سرحدی قوانین کو پامال کیا۔ مسلح گروہوں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے جنوبی سرحدی علاقے میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ۔
عائد کی جانے والی فرد جرم میں مزید کہا گیا تھا کہ مختلف قسم کا غیرقانونی اسلحہ انکے پاس سے برآمد ہوا جووہ دہشتگردی کی کارروائی کے استعمال کرتے تھے۔
مزید الزامات میں کہا گیا تھا کہ دہشتگرد گروہوں کے ساتھ ان کے مسلسل رابطے تھے جن کی وہ وقتا فوقتا مالی معاونت بھی کرتے رہتے تھے ۔
گروہ میں شامل بارہویں مجرم کے بارے میں وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ مجرم نے متعدد افراد کو غیر قانونی طور پر یہ کہتے ہوئے یمن بھیجا کہ وہ یمنی ہیں۔
فوجداری عدالت نے گروہ کی سنگین وارداتوں کے پیش نظرجرم ثابت ہونے پر مجرم نمبر ایک کو سزائے موت جبکہ باقی گیارہ کوانکے جرائم کے مطابق 8 سے 25 برس تک کی قید کا ابتدائی حکم سنادیا۔

شیئر: