Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقررہ سہولتیں فراہم نہ کرنے پر طبی اداروں کے خلاف کارروائی

خلاف ورزی پر طبی ادارے کا لائسنس معطل کیاجاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ادارہ صحت ریاض ریجن کی تفتیشی ٹیموں نے طبی اداروں میں متعدد خلاف ورزیاں پرایکشن لے لیا۔
سوشل میڈیا پردیئے گئے اشتہارات کی وجہ سے ادارہ صحت کی ٹیموں نے اداروں کا جائزہ لیا جہاں مقررہ سہولتیں فراہم کرنے کے بجائے صرف اشتہارکے ذریعے لوگوں کو اپنی جانب راغب کیاجارہا تھا۔
ویب نیوز’اخبار24 ‘ نے ریجنل ادارہ امور صحت کی تفتیشی ٹیم کے حوالے سے کہا ہے کہ وزارت صحت کی مخصوص ٹیموں نے ریاض میں بعض طبی اداروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر فراہم کی جانے والی خدمات کے اشتہارات پرایکشن لیتے ہوئے اداروں کی تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ اداروں کی جانب سے مذکورہ بیماریوں کے علاج کےلیے نہ تو مروجہ سہولتیں ہیں اور نہ ہی مخصوص ڈاکٹرز متعین کیے گئے ہیں۔

تفتیشی ٹیم نے خلاف ورزیوں پر اپنی شفارشات اعلی کمیٹی کو ارسال کردی(فوٹو، ٹوئٹر)

تفتیشی ٹیموں نے خلاف ورزیوں پر متعدد اداروں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
اس ضمن میں تفتیشی ٹیم کا کہنا تھا کہ بعض طبی اداروں میں پلاسٹک سرجری کےلیے لوگوں راغب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر اشتہاری مہم چلائی جارہی تھی جبکہ وہاں سپیشلسٹ ڈاکٹرنہیں تھی بلکہ انکی جگہ جنرل فزیشن ہی مریضوں کا معائنہ اور علاج تجویز کیاکرتے تھے جو خلاف قانون ہے۔
تفتیشی ٹیم نے انکے خلاف ایکشن لینے کےلیے متعلقہ تادیبی کمیٹی کو سفارشات ارسال کردی ہیں۔
ریجنل ادارہ امور صحت کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق طبی خلاف ورزیوں پر ادارے کی جانب سے سخت کارروائی کی جاتی ہے۔
دی جانے والی سزاوں کے حوالے سے ادارے کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طبی عملے کو 6 ماہ قید اور ایک لاکھ ریال تک جرمانے کے علاوہ طبی مرکز کا لائسنس بھی معطل کردیاجاتا ہے۔

شیئر: