Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ پروپیگنڈہ ٹولز ہیں‘، امریکہ نے چینی فنڈڈ ایکسچینج پروگرام بند کر دیے

ایکسچینج پروگرام کا خاتمہ صدر ٹرمپ کے چین سے خراب ہوتے تعلقات کا عکاس ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ چین کے فنڈز سے چلنے والے پانچ ایکسچینج پروگرامز کو ’بیجنگ کے پروپیگنڈا ٹولز‘ قرار دے کر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پروگرام ’ثقافتی تبادلے‘ کے ’بہروپ‘ میں تھے۔
امریکی قانون ’میکا‘ یہ اجازت دیتا ہے کہ سرکاری ملازمین غیر ملکی حکومت کے فنڈز سے سفر کر سکتے ہیں۔

 

مائیک پومپیو نے کہا کہ میکا قانون کے تحت کئی دوسرے پروگرامز دونوں اطراف کے لیے فائدہ مند ہیں تاہم جن پانچ پروگرامز پر سوال اٹھے ہیں یہ مکمل طور پر چین کی حکومت کے فنڈز سے چل رہے تھے اور ان کے ’سافٹ پاور پروپیگنڈا ٹولز‘ تھے۔
’یہ پروگرام چین کی کمیونسٹ پارٹی کے حکام تک شرکا کی رسائی کو ممکن بناتا ہے نہ کہ عام لوگوں تک جن کو بولنے اور اکھٹے ہونے کی آزادی میسر نہیں۔‘
اے ایف پی کے مطابق ایکسچینج پروگرام کا خاتمہ صدر ٹرمپ کے چین سے خراب ہوتے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
صدر ٹرمپ کے دور حکومت میں امریکہ نے چین کے ساتھ تجارت سے لے کر سمندری پانی میں علاقائی تنازعات کھڑے کیے۔ امریکہ نے چین پر اس کے زیرانتظام ہانگ کانگ میں اظہار رائے کی آزادی نہ دینے کا معاملہ بھی کئی بار اٹھایا جبکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی ذمہ داری بھی چین پر عائد کی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تناؤ بڑھا۔

شیئر: