Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چھوٹے گھروں کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی اور اڑھائی لاکھ نئی ملازمتیں‘

وزیراعظم کے مطابق 186 ارب روپے کے منصوبے ایف بی آر کے پورٹل پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں (فوٹو: فیس بُک)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے گھروں کی تعمیر پر حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جائے گی اور پانچ سال تک پانچ مرلے کے گھر پر پانچ جبکہ دس مرلے کے گھر پر سات فیصد سے زیادہ سود نہیں دینا پڑے گا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں تعمیراتی شعبے کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تعممیرات کے شعبے کو دی جانے والی مراعات کی وجہ سے 186 ارب روپے کے منصوبے ایف بی آر کے پورٹل پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور 116 ارب روپے کے منصوبے مسودے کی شکل میں ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں ان منصوبوں کے علاوہ 136 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری پر کام ہو رہا ہے۔
ان کے بقول اس سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور پنجاب میں تقریباً ڈھائی لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوں گی۔ وزیراعظم نے کراچی کے علاوہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں بھی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
عمران خان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار بینک کم لاگت کے گھروں کے لیے معاشی تعاون فراہم کر رہے ہیں اس سے تنخواہ دار طبقے کو بہت فائدہ ہو گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زمین کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے (فوٹو: انسپلیش)

انہوں نے ’فور کلوژر لا‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے اسے اہم کامیابی قرار دیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ بدقسمتی سے اس کو منظور کرانے میں کچھ تاخیر ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کم لاگت کے گھروں کو 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں بننے والے گھروں کو فی گھر تین لاکھ روپے کی گرانٹ ملے گی۔ اسی طرح ابتدا میں بننے والے تین لاکھ گھروں کو تین لاکھ کی سبسڈی دی جائے گی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ شہروں کے لیے نئے ماسٹر پلان بنائے جا رہے ہیں جبکہ زمین کے ریکارڈ کو بھی ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔
’اگست تک لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کر دیا جائے گا۔‘ وزیراعظم کے مطابق تعمیرات کی صنعت کو کھولنے کے باعث پاکستان کو کورونا کے بحران سے نکلنے میں مدد ملی۔

شیئر: