Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'انڈیا غیر ملکی مبصرین کو کشمیر کے دورے کی اجازت دے:' پاکستانی سفیر

پاکستانی سفیر نے انڈیا کی طرف سے اسلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی (فوٹو: اردو نیوز)
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجا علی اعجاز نے کہا ہے کہ 'انڈیا، کشمیر میں زمینی صورت حال کا مشاہدہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ، غیر ملکی میڈیا، انسانی حقوق کے مبصرین اور دیگر غیر جانبدارنہ بین الاقوامی اداروں کو مکمل رسائی کی اجازت دے۔'
ریاض میں پاکستانی سفارت خانے کے زیراہتمام 'یوم حق خود ارادیت' کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے جمعرات کو میڈیا بریفنگ میں پاکستان کے سفیر نے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد اور ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

 

اس بریفنگ کا مقصد اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انڈیا اور پاکستان  کی جانب سے 5 جنوری 1949 کو منظور کی گئی تاریخی قرار داد کے بارے میں عالمی برادری کو احساس دلانا اور حقائق سے آگاہ کرنا تھا۔
میڈیا کو بریفنگ میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ 'انڈیا گذشتہ سات دہائیوں سے بے گناہ کشمیریوں کے خلاف روا رکھے جانے والے ظلم و ستم سے باز آجائے اور فوری طور پر فوجی محاصرے کو ختم کرے۔'
'انڈیا علاقے میں آبادیاتی تبدیلی کی اپنی پالیسی کو واپس لے، جبری قوانین کو ختم کرے، بنیادی انسانی حقوق بحال کرے، تمام قیدیوں کو رہا کرے اور آزادانہ نقل و حرکت سے پابندیاں اٹھائے۔'
پاکستانی سفیر راجا علی اعجاز نے انڈیا کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی جبر کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصوابِ رائے کا حق دلانے کے لیے عالمی برادری فوری مداخلت کرے۔'

راجا علی اعجاز کا کہنا تھا کہ انڈیا فوری طور پر کشمیر کے فوجی محاصرے کو ختم کرے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستانی سفیر نے کہا کہ 'دنیا انڈیا کی موجودہ حکومت کی انتہا پسندی اور کشمیریوں کے خلاف اس کے ظلم و ستم کو آہستہ آہستہ تسلیم کررہی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'حکومت پاکستان تنازع کشمیر کے حل کے لیے سیاسی اور سفارتی پالیسی پر متحرک ہے۔ حکومت پاکستان اور عوام مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔'
راجا علی اعجاز نے کہا کہ 'پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حقوق کے لیے دنیا بھر میں آواز بلند کرتا رہے گا اور کشمیری عوام کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی امداد جاری رکھے گا۔'

شیئر: