Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر پر تین ملزمان کو سزائے موت

جج راجا جواد عباس نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور ملزمان پر جرم ثابت ہوا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سوشل میڈیا پر توہین مذہب اور گستاخانہ مواد کی تشہیر کے کیس میں ملوث تین ملزمان کو سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔
جمعے کو انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ’استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور ملزمان پر جرم ثابت ہوا ہے۔‘
فیصلے کے تحت تین ملزمان عبدالوحید، رانا نعمان رفاقت اور ناصر احمد کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے جبکہ ملزم پروفیسر انوار کو 10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق ملزمان کی سزائے موت پر عمل درآمد اسلام آباد ہائی کورٹ کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں یہ مقدمہ گزشتہ چار سال سے زیر سماعت تھا جس پر عدالت نے ٹرائل مکمل کرکے 15 دسمبر 2020 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پروفیسر انوار اسلام آباد کے پروفیسر تھے جن پر لیکچر میں توہین مذہب کا الزام تھا جبکہ عبدالوحید اور رانا نعمان پر فیس بک پر گستاخانہ پیج، توہین رسالت پر مبنی کتاب کے ترجمے کا الزام تھا۔ ملزم ناصر احمد سلطانی پر بھی جعلی دعوے کے ذریعے توہین مذہب کا الزام تھا۔
مدعی حافظ احتشام نے جنوری 2017 میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ملزمان پر سوشل میڈیا کے ذریعے توہین مذہب کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں