Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے مریض کی سونگھنے کی حِس کتنی مدت میں بحال ہوتی ہے؟

روسی ڈاکٹر کے مطابق وائرس سے ناک کی اندرونی جھلی میں سوجن پیدا ہو جاتی ہے (فوٹو: فری پک)
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں میں سونگھنے کی حس کا متاثر ہونا سب سے عام ہے۔ ان میں 95 فیصد مریضوں کی حس چھ ماہ میں مکمل بحال ہوتی ہے۔ 
سائنس دانوں کا اس پر اتفاق ہے کہ کورونا وائرس کے شکار مریضوں کی علامات میں سے سونگھنے اور ذائقہ کی قوت کا متاثر ہونا بھی شامل ہے۔
العربیہ کے مطابق انٹرنل میڈیسن نامی میگزین میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ محققین نے 18 یورپین ہسپتالوں کے 2500 مریضوں کو اس تحقیق میں شامل کیا جس سے معلوم ہوا کہ سب کی بالعموم سونگھنے کی حس متاثر ہوئی تھی۔ 
ان مریضوں میں سے کئی کی سونگھنے کی قوت 21 دنوں میں بحال ہوئی جبکہ ایک چوتھائی مریضوں نے بتایا کہ  وہ دو ماہ گزر جانے کے باوجود بھی مکمل شفایاب نہیں ہوئے۔ 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ روسی ڈاکٹر عبد اللہ خوجائف نے اس سے قبل انکشاف کیا تھا کہ کورونا وائرس سے پوری طرح صحت یاب ہونے والے مریض کی سونگھنے کی حس مکمل بحال کرنے کے لیے ناک کے اندرونی عضلات میں گہرائی تک ہوا کی رسائی سے اس کی بحالی ممکن ہے لیکن یہ ہر شخص کی دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔ 

دنیا بھر میں 87.42 ملین سے زیادہ افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں. (فوٹو: پکسابے)

وہ کہتے ہیں کورونا وائرس ناک کی جھلی میں سوجن پیدا کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے مریض بو کا احساس  نہیں کر سکتا۔
تحقیق کے مطابق روئٹرز کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں 87.42 ملین سے زیادہ افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد تقریباً اٹھارہ  لاکھ ہے۔
 دسمبر 2019 میں چین میں پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے اب تک 200 سے زیادہ ممالک میں وائرس کے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

شیئر: