Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چہرے کی جھریاں آپ کی صحت کے بارے میں کیا کچھ بتاتی ہیں؟

ماہرین کے مطابق چہرے کی جھریوں سے جسم کے اعضا میں ہونے والے مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے۔۔ (فوٹو: فری پک)
مردوں اور خواتین میں چہرے کی جھریوں کا تعلق عموماً بڑھاپے کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے جبکہ ماہرین کہتے ہیں کہ چہرے کی جھریوں سے جسم کے اعضا میں ہونے والے مسائل  کی نشاندہی ہوتی ہے۔
جرمنی کی ویب سائٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق جرمن بریگزٹ میگزین میں شائع رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ چہرے پر بننے والی جھریاں وہ چاہے پیشانی پر ہوں یا آنکھوں کے گرد یا کسی اور جگہ پر یہ محض بڑھاپے کی علامات نہیں ہوتیں بلکہ صحت کے مخصوص مسائل سے بھی آگاہ کرتی ہیں۔

پیشانی کی جھریاں

پیشانی پر موجود لمبی جھریاں جو نسبتاً بالکل واضح ہوتی ہیں ان کے بارے میں بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ برائے جلد کے ماہرایماہوبسون کا کہنا ہے کہ پیشانی پر موجود جھریوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اس لیے کہ ان کا تعلق معدے اور مثانہ سے ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ پیشانی کی جھریاں معدے اور مثانے  کے مسائل  کی نشاندہی  کرتی ہیں۔

پیشانی کے نچلے حصے میں موجود جھریاں کراسس فوڈ الرجی کی علامت بھی ہوسکتی ہیں۔ اس کے ساتھ اکثر چھالوں اور جلد کی بیماریوں کی بھی نشاندہی کرتی ہیں۔

آنکھوں کے گرد جھریاں

آنکھوں کا جگر کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے۔ ایسی جھریاں جو آنکھوں کے گرد مستقل رہتی ہیں مسکرانے سے نہیں بنتیں وہ جگر کے مسائل کی نشاندہی کرتی ہیں کہ جگر پر زیادہ بوجھ رہتا ہے۔ غیر صحت بخش کھانا اور نشہ کرنا بھی اس کی وجوہات میں سے ہو سکتا ہے۔

پیشانی کی جھریوں سے معدے اور مثانے کے مسائل پر پتہ چلتا ہے (فوٹو : فری پک)

اسی طرح آنکھوں کے گرد حلقے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، گردے کی بیماریوں اور ہائی بلڈ پریشر کی بھی ایک ممکنہ علامت ہے۔

منہ اور ٹھوڑی کے گرد جھریاں

منہ اور ٹھوڑی کے اردگرد کے حصے کا تعلق انسانی نظام ہاضمہ سے ہے۔ ناک اور ٹھوڑی کے درمیان گہری جھریاں بدہضمی کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔ ہونٹوں کے گرد چھوٹی چھوٹی جھریاں اکثر مایوسی کے آغاز کی علامت ہوتی ہیں۔ ان پر قابو پانے کے لیے منہ کے حصے کی خصوصی نگہداشت کی ضرورت ہوتی  ہے۔
تمباکو نوشی سے بھی جھریاں گہری ہوسکتی ہیں لہٰذا اسے فوری طور پر ترک کر دیں۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ چہرے کی تمام جھریاں صحت کے مسائل کی نشاندہی نہیں کرتیں بلکہ عام طور عمر بڑھنے کے ساتھ ان میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
 تاہم ہمیں اس معاملے میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ چھوٹی عمر میں بہت سی گہری جھریاں نظر آتی ہیں۔ اسی لیے ڈرماٹولوجسٹ سے مشورہ کرتے رہیں لیکن اگر یہ جھریاں عمر رسیدہ ہونے کی علامت ہیں تو سیرم یا مائسچرائزنگ اور اینٹی ایجنگ کریموں میں سے کسی ایک کا استعمال کرتے ہوئے ان کا علاج  کریں۔

شیئر: