Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائرنگ سے افغان سپریم کورٹ کی دو خواتین ججز ہلاک

امن مذاکرات کے باوجود افغانستان میں حالیہ مہینوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد نے اتوار کی صبح سپریم کورٹ کی دو خواتین ججز کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
عدالت کے ترجمان احمد فہیم قویم نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اتوار کی صبح خواتین ججز پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ عدالت کی گاڑی میں دفتر جا رہی تھی۔
احمد فہیم قویم نے مزید بتایا کہ ’بدقسمتی سے، آج کے حملے میں ہم نے دو خواتین ججز کو کھو دیا ہے، ان کا ڈارئیور زخمی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں دو سو زیادہ خواتین ججز ملک کی اعلیٰ عدلیہ میں کام کر رہی ہے۔
کابل پولیس نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے۔ اٹارنی جنرل کے دفتر کے ترجمان کے مطابق ’وہ ججز تھیں اور سپریم کورٹ کے لیے کام کر رہی تھی۔‘
حالیہ مہینوں میں افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر کابل میں اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے جس نے ٹارگٹ کلنگ کے ایک نئے خوف کو جنم دیا ہے۔
حالیہ حملہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کی جانب سے اعلان کے دو دن بعد ہوا ہے۔
پینٹاگان نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوج میں مزید کمی کر کے تعداد ڈھائی ہزار کر دی ہے۔ تقریباً دو دہائیوں کی جنگ میں یہ فوجیوں کی سب سے کم تعداد ہے۔

شیئر: