Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولان کی پہاڑیوں کے قریب تین شامی فوجی ہلاک

حملہ آوروں نے گولیاں چلانے سے پہلے بم دھماکہ بھی کیا تھا۔(فوٹو عرب نیوز)
گولان کی پہاڑیوں کے قریب اسرائیل کے ساتھ شام کی حد بندی لائن پر موجود چوکی پر حملے میں تین شامی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اے ایف پی خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ شام میں انسانی حقوق کے نگران ادارے کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ  گذشتہ روز اتوار کو پیش آیا۔
ہیومن رائٹس کے نگران ادارے کے سربراہ رامی عبد الرحمن نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں نے گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے جنوبی علاقے قنیطرا کے ضلع روحائیانہ میں حکومت کی جانب سے سڑک پر موجود رکاوٹوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسرائیل کے ساتھ شام کی حد بندی لائن پر موجود چوکی پر حملہ کیا گیا۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے مزید بتایا کہ حملہ آوروں نے بندوقوں سے گولیاں چلانے سے پہلے بم دھماکہ بھی کیا تھا۔
شام کے حکومتی ترجمان روزنامہ الوطن نے محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ موقع پر  دو فوجی ہلاک جب کہ دو دیگر فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ شامی فوجیوں کی جانب سے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر کے بنائی گئی چوکی پر دہشت گرد گروہ کے ارکان نے یہ حملہ کیا ہے۔
شام میں2011 میں ہونے والی جنگ میں حکومت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں وحشیانہ جبر کے باعث تقریبا 3 لاکھ 80 ہزارسے زیادہ  افراد ہلاک  ہو چکے ہیں جب کہ ان مخالفانہ کارروائیوں کے نتیجے میں لاکھوں شامی بے گھر ہوگئے ہیں۔

شام میں حکومت مخالف مظاہروں کے باعث لاکھوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ 2018 میں شام کے صدر بشار اسد کی حمایت کرنے والی فورسز نے جنوبی شام پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا لیکن حکومت مخالف باغی ارکان کی جانب سے مختلف اوقات میں باقاعدہ حملے کئے جاتے رہے ہیں۔
تجریہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک کے جنوبی علاقے میں حملہ کرنے والے مسلح دھڑوں میں سے چند  ایک نے شام کے پڑوسی اسرائیل سے بھی حمایت حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے شام میں خانہ جنگی کے دوران شام پر سیکڑوں فضائی اور میزائل حملے کیے ہیں ، جس کا مقصد ایران میں حامی ملیشیاؤں کو شام کے علاقوں میں قدم جمانے سے روکنا ہے۔
 

شیئر: