Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی نرس کے انتقال پر سعودی قریہ غمزدہ کیوں؟

نرس پر ڈیوٹی کے دوران فالج کا حملہ ہوا تھا- (فوٹو اخبار 24)
مسلسل 40 برس تک خدمت کرنے والی فلپائنی نرس کے انتقال پر باحہ میں رنج و الم کی لہر دوڑ گئی- نرس باحہ کی القری کمشنری کے القواریر قریے میں سکونت پذیر تھی- گردے فیل ہو جانے پر زندگی کی بازی ہار گئی-
سبق ویب سائٹ کے مطابق القواریر کے باشندے فلپائنی نرس کو ام اسماعیل کہہ کر مخاطب کرتے تھے- ہیلتھ سینٹر آنے والے مریضوں کی مدد اور علاج میں ہمیشہ پیش پیش رہتی تھی- علاقے کے تمام لوگ اس سے مانوس تھے-
ام اسماعیل پر ڈیوٹی کے دوران فالج کا حملہ ہوا تھا ہسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی حالت مزید خراب ہوگئی- گردے فیل ہوگئے- قریے کے لوگوں نے مدد کے لیے 25 ہزار ریال جمع کرکے پیش کیے-
فلپائنی نرس صحت زیادہ خراب ہوجانے پر وطن چلی گئی تھی اس کی خواہش تھی کہ اپنے رشتہ داروں کے درمیان رہ کر علاج کرائے- تاہم وطن پہنچنے کے بعد اس کی حالت زیادہ خراب ہوئی اور بالاخر زندگی کی بازی ہار گئی- نرس کی موت کی اطلاع پر القواریر کے باشندوں نے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور شاندار الفاظ میں اسے خراج عقیدت پیش کیا-

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: