Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف نائن پارک اسلام آباد کو گروی رکھ کر قرض لینے پر غور

ایف نائن پارک کے عوض حکومت اجارہ سکوک بانڈ جاری کرے گی (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی حکومت اسلام آباد میں واقع سب سے بڑے ایف نائن پارک کو گروی رکھ کر قرض لینے پر غور کر رہی ہے۔
اس حوالے سے اردو نیوز کے پاس دستیاب وفاقی کابینہ کے ایجنڈے کے مطابق ایف نائن پارک کی زمین کے بدلے اجارہ سکوک بانڈز جاری کرنے کا معاملہ زیر غور لایا جائے گا۔
کابینہ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سمری وزارت خزانہ نے جمع کروائی ہے۔
 
اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ انہیں اس حوالے سے علم نہیں تاہم اس سے قبل بھی سرکاری عمارات کے بدلے سکوک بانڈ جاری کرنے کے لیے عمارات کی قیمتوں کا تعین کیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکوک بانڈ کی حثیت مورگیج سے مختلف ہوتی ہے کیونکہ اس سے پراپرٹی کی حثیت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے معاشی امور کے ماہر اور سینیئر صحافی مہتاب حیدر کا کہنا تھا یہ پی ٹی آئی کی ناسمجھی تھی کہ ماضی میں حکومت کی جانب سے سکوک بانڈ کے اجرا کو ملکی اثاثے گروی رکھنے سے تشبیہ دیتی رہی ہے۔
مہتاب حیدر کا کہنا تھا کہ اگر سکوک بانڈ اچھی شرح سود پر جاری کیے جائیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ایف نائن پارک اسلام آباد کے پورے سیکٹر کے رقبے پر مشتمل ہے۔ تاہم مہتاب حیدر کے مطابق اسلام آباد کے شہری پارک سے بدستور مستفید ہو سکیں گے کیونکہ سکوک بانڈ میں صرف پراپرٹی کو ضمانت کے دور پر مینشن کیا جاتا ہے۔

صحافی مہتاب حیدر کا کہنا تھا کہ اگر سکوک بانڈ اچھی شرح سود پر جاری کیے جائیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

اس سے قبل بھی گزشتہ حکومتیں قومی اثاثوں کی ضمانت کے عوض بین الاقوامی مارکیٹ سے ڈالرز کا قرض لیتی رہی ہیں اور قرض کی ادائیگی پر گروی رکھی جائیداد فری ہو جاتی ہے۔
 موجودہ حکومت نے بھی مالی مشکلات اوربجٹ سپورٹ کے لئے قرض حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ نے سکوک جاری کرنے کے حوالے سے خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سکوک شرعی اصولوں کے مطابق قرضے کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق سکوک نہ صرف حکومت کی بجٹ اخراجات کے لیے وسائل پیدا کرنے بلکہ ملک میں اسلامی بینکاری کو فروغ دینے کا بھی ذریعہ ہے جو کہ ایک آئینی ذمہ داری ہے۔
بیان کے مطابق حکومت پاکستان نے کئی مرتبہ موٹر ویز (ایم ون، ایم ٹو اور ایم تھری) اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے عوض سکوک جاری کر چکا ہے۔ ’اسلامی معاشی ماہرین سے مشاورت کے بعد سکوک جاری کرنے کے لیے حکومت کے دیگر اثاثوں بشمول اسلام آباد ایکسپریس وے، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ایف نائن پارک کی نشاندہی کی جاچکی ہے۔‘

شیئر: