Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے ایرانی حمایت یافتہ زینبیون کے 'انتہائی مطلوب' دہشت گرد کو گرفتار کرلیا

ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق کراچی سے گرفتار ہونے والے عباس جعفری کو 2014 میں تربیت دی گئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے ایک 'انتہائی مطلوب' عسکریت پسند کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق زینبیون بریگیڈ سے ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ 'اس نے پڑوسی ملک ایران میں فوجی تربیت حاصل کی تھی۔'
زینبیون بریگیڈ کو جنوری 2019 میں امریکی محکمہ خزانہ کی مالی بلیک لسٹ میں رکھا گیا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی اہل تشیع برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو شام میں لڑنے کے لیے بھیجا تھا۔

 

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ 'گرفتار ہونے والا دہشت گرد عباس جعفری ایک اور انتہائی مطلوب دہشت گرد یاور عباس کا قریبی ساتھی ہے۔ یہ بھی زینبیون بریگیڈ کے دیگر ارکان کی طرح ایران میں فوجی تربیت حاصل کر چکا ہے۔‘
ایک سرکاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق کراچی سے گرفتار ہونے والے عباس جعفری کو 2014 میں تربیت دی گئی تھی۔ دیگر مہارتوں کے علاوہ عباس جعفری کو  انٹیلی جنس آپریشن انجام دینے اور طبی خدمات فراہم کرنے کی تربیت بھی دی گئی تھی۔
ہینڈ آؤٹ کے مطابق 'گرفتار ہونے والے دہشت گرد کو خودکار ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل ہے اور انہوں نے پڑوسی ملک سے تربیت حاصل کی تھی۔'
عباس جعفری، جن سے اسلحہ ضبط کیا گیا، کو یاور عباس کا بہت قریبی ساتھی بتایا گیا ہے، اور انہیں 'ریڈ بُک' میں بھی نامزد کیا گیا تھا۔ ریڈ بُک ایک سرکاری دستاویز ہے جس میں سخت گیر عسکریت پسندوں کے نام اور معلومات درج کی جاتی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق 'گرفتار ہونے والے دہشت گرد کو خودکار ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل ہے' (فوٹو: روئٹرز)

پولیس کے مطابق عباس جعفری، عسکریت پسندوں کے لیے جاسوسی کی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 'گرفتار کیے گئے شخص کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔'
اس سے قبل گذشتہ برس دسمبر میں سی ٹی ڈی نے کہا تھا کہ 'اس نے گذشتہ چھ برسوں کے دوران ہونے والے قتل کے مختلف واقعات کے سلسلے میں زینبیون بریگیڈ کے دو ارکان کو کراچی کے علاقے کورنگی سے گرفتار کیا ہے۔'
سی ٹی ڈی کے دعوؤں پر ایران نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

شیئر: