Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر ریلی: کوئٹہ اور سبی میں دھماکے، دوافراد ہلاک

یوم یکجہتی کشمیر ریلی میں دو سو سے زائد افراد اور درجنوں گاڑیاں شریک تھیں (فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور سبی میں بم دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دونوں دھماکوں کا ہدف یوم یکجتی کشمیر کی ریلیاں تھیں۔
ڈی ایس پی پولیس کوئٹہ سید عاصم شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ جمعہ کو عصر کے وقت کوئٹہ کے علاقے انسکمب روڈ پر ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے قریب اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں سے یوم یکجہتی کشمیر ریلی گزر رہی تھی۔
متحدہ قبائل کی جانب سے اس ریلی کی قیادت سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال بنگلزئی کررہے تھے۔ ریلی میں دو سو سے زائد افراد اور درجنوں گاڑیاں شریک تھیں۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ دھماکے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ پانچوں افراد ریلی میں شریک تھے۔
لاشوں اور زخمیوں کو قریبی سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مرنے والوں میں ملک محمد اسماعیل کا تعلق کوئٹہ اور محمد ندیم کا تعلق مستونگ سے بتایا جاتا ہے۔
پولیس نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ دھماکہ ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا تاہم بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کے بعد بتایا کہ دھماکا ٹائم  ڈیواس مقناطیسی بم کے ذریعے کیا گیا جو ریلی میں شریک ایک مزدا ٹرک کے ساتھ چپکایا گیا تھا۔ دھماکے میں پانچ سے چھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق کوئٹہ میں مقناطیسی بم کا یہ اپنی نوعیت کا بظاہر پہلا واقعہ ہے۔ اس طرز کے بم کا زیادہ استعمال حالیہ مہینوں میں افغانستان میں دیکھا گیا۔
کوئٹہ میں یوم کشمیر کی مناسبت سے مظاہروں اور ریلیوں کی سکیورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔ ریلیوں کے روٹس پر آنے والی تمام دکانوں اور مارکیٹوں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔

بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کے بعد بتایا کہ دھماکا ٹائم  ڈیواس مقناطیسی بم کے ذریعے کیا گیا (فوٹو: اردو نیوز)

اس سے قبل کوئٹہ سے تقریبا 160 کلومیٹر دور سبی کے علاقے چاکر روڈ پر بھی بم دھماکے میں سولہ افراد زخمی ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر سبی محمد یاسر بازئی کے مطابق نامعلوم افراد نے ایک قبرستان سے چاکر روڈ کی طرف دستی بم پھینکا جس کی زد میں ایک پولیس اہلکار اور راہ گیر آئے۔ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکے کا ہدف بظاہر یوم کشمیر کی ریلی تھی جو کچھ دیر قبل ہی وہاں سے گزری تھی۔
سبی دھماکے کی ذمہ داری کالعدم علیحدگی پسند بلوچ مسلح تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے قبول کی ہے۔ جب کہ کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے اپنے سر نہیں لی۔

کوئٹہ میں یوم کشمیر کی مناسبت سے مظاہروں اور ریلیوں کی سکیورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی اور وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے کوئٹہ اور سبی میں بم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا ظالمانہ اقدام ہے۔
ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ آج یوم کشمیر یکجہتی کا دن ہے اور مودی سرکار  کشمیر اور بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔ ملک دشمن عناصر کو جلد  کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

شیئر: