Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت پورٹ سے 52 کیمیائی کنٹینرز  ہٹانے کے لیے جرمن کمپنی  سے معاہدہ

بیروت بندرگاہ پر کئی دہائیوں سے کیمیائی مواد سے بھرے کنٹینرز موجود ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)
بیروت کی بندرگاہ پر اگست 2020 میں ہونے والے ہولناک دھماکوں کے بعد جرمنی کی ایک کمپنی نےخطرناک کیمیائی مواد سے بھرے 52 کنٹینرز کو یہاں سے ہٹانے کی ذمہ داری لی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق لبنان میں جرمنی کے سفیر آندریاس کنڈل نے بتایا ہے کہ اس کمپنی کے ذریعے جلد ہی ان خطرناک کنٹینرز کو بیروت کی بندرگاہ سے اٹھالیا جائے گا۔
جرمنی کے سفیر نےٹویٹر پر کہا کہ بیروت کی بندرگاہ پر گذشتہ کئی دہائیوں سے کیمیائی مواد سے بھرے یہ کنٹینرز موجود تھے جو بیروت کی عوام کے لیے مزید خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

بیروت پورٹ اتھارٹی کنٹینرز کو اٹھوانے کے لیے 2 ملین ڈالر ادا کرے گی۔(فوٹو العربیہ)

انہوں نے بتایا کہ کنٹینرز کو یہاں سے ہٹانے کا کام جرمنی کی ہیوی لفٹ ٹرانسپورٹ کمپنی کومبی لفٹ کے ذریعے کیا جا رہا ہے اور انہیں جرمنی بھیج دیا جائے گا۔
بیروت بندرگاہ پر4 اگست کو امونیم نائٹریٹ کھاد کے ایک بڑے  ذخیرے میں ہونے والے ہولناک دھماکوں کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور کمازکم 6،500 زخمی ہو گئے تھے اور لبنان کی بندرگاہ سمیت شہر کے کئی علاقوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا تھا۔
بیروت پورٹ پر ہونے والی تباہی کے بعد بھی خطرناک کیمیائی مواد کی اتنی بڑی مقدار میں موجودگی نے تشویش پیدا کر دی ہے۔

یہاں موجود کنٹینرز بیروت کی عوام کے لیے مزید خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

لبنان حکومت نے گذشتہ سال نومبر میں جرمنی کی کمپنی کومبی لفٹ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا کہ یہاں موجود خطرناک کیمیکل مواد کی کسی بھی کھیپ کو ہٹایا جائے۔
بیروت پورٹ کے عہدیدار نے بتایا تھا کہ  کارگو سیکشن کے کھلےعلاقے میں لبنان کسٹمز اتھارٹی کی زیر نگرانی بڑی مقدار میں کیمیائی مواد سے بھرے کنٹینرز ایک دہائی سے پڑے ہوئے تھے۔
بیروت بندرگاہ کے عبوری سربراہ باسم الکیسی نے نومبر میں انتباہ دیا  تھا کہ اگر یہ کنٹیرز کسی حادثے کی صورت میں آگ پکڑ لیتے ہیں تو بیروت شہر  صفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔
جرمنی کے سفیر آندریاس کنڈل نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ہفتے کو ایسی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں بندرگاہ پر موجود کنٹینرز دکھائے گئے ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ ان میں سے کیمیائی مادہ خارج ہو رہا ہے۔
لبنان حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ جرمنی کی کمپنی کومبی لفٹ کے ساتھ 3.6 ملین ڈالر میں یہ معاہدہ طے پایا ہے۔ بیروت پورٹ اتھارٹی ان کنٹینرز کو اٹھوانے کے لیے 2 ملین ڈالر ادا کرے گی۔
لبنان کی بندرگاہ اتھارٹی اور فوجی ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ کیمیکل مواد سے بھرے کنٹینرز کو ٹھکانے لگانے کی مہارت حاصل نہیں ہے۔
بیروت دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس میں 25 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ جن میں پورٹ چیف اور کسٹم اتھارٹی کے سربراہ بھی شامل ہیں لیکن یہ سانحہ رونما ہونے کے بعد کسی سیاستدان کا احتساب نہیں کیا گیا۔
 

شیئر: