Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر کا یمن کے سیاسی حل کے لیے دورہ ایران

اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر برائے یمن مارٹن گریفتھ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کریں گے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر برائے یمن مارٹن گریفتھ نے یمن میں جاری تنازع کے حوالے سے ایرانی حکام سے بات چیت کے لیے اپنے دو روزہ دورہ ایران کا آغاز کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مارٹن گریفتھ کے دورے کا آغاز اتوار سے ہوا ہے اور وہ یمن میں جاری لڑائی کے سیاسی حل کے لیے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کریں گے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گریفتھ کی ملاقاتوں میں ترجیحات کا مرکز پورے یمن میں جنگ بندی، امداد کے حوالے سے فوری اقدامات اور سیاسی عمل کی دوبارہ بحالی ہو گا۔
اقوام متحدہ کے عمان میں موجود دفتر کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے والے ایک ذرائع نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ ایران اور اقوام متحدہ کے درمیان کئی ملاقاتوں کے بعد ایران نے دورہ یمن پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
اردن کے دارالحکومت عمان کو 2017 میں اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر برائے یمن کا ہیڈکوارٹر قرار دیا گیا تھا۔
گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایرانی افراد اور اداروں پر اسلحہ فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ماہرین نے پابندیوں کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ’اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ایران میں موجود افراد اور ادارے حوثیوں کو اسلحہ اور ان کے پرزہ جات بھیجنے میں ملوث ہیں۔‘
جبکہ ایرانی نژاد امریکی سیاسی ماہر ماجد رفیع زاده کا کہنا ہے کہ ’ایرانی حکومت اور اس کے پراکسی دہشت گرد کارروائیوں کے ذریعے اپنی جارحانہ اور بے رحم حکمت عملی جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘
دوسری جانب گذشتہ روز کئی یورپی ممالک کے یمن میں موجود سفیروں نے ملک کے عبوری دارالحکومت عدن کی جنوبی بندرگاہ کا دورہ کیا۔
اس دوران یمن کے وزیر خارجہ احمد اود بن مبارک نے یورپی سفیروں کے ساتھ ریاض معاہدے، حوثیوں کی جانب سے ’سیفر ٹینکر‘ کی مرمت میں رکاوٹ، آزاد کروائے گئے صوبوں میں خدمات کی بحالی کی حکومتی کوششوں اور ’حقیقی، جامع اور پائیدار‘ امن تک پہنچنے کے لیے حکومتی رضامندی پر پر تبادلہ خیال کیا۔

شیئر: