Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کی ’شارع قابل‘ جہاں خریدار اور سیاح کھنچے چلے آتے ہیں

یہ جدہ کے تاریخی علاقے کا اہم ترین بازار ہے- (فوٹو العربیہ)
مغربی سعودی عرب کے بین الاقوامی شہر جدہ کی ’قابل سٹریٹ‘ ماضی قدیم کی طرح حال میں بھی اپنی اہمیت منوائے ہوئے ہے۔ اس کی رونقیں ماضی کی طرح آج بھی قائم ہیں۔
اسے کل بھی تاجروں کے حلقوں میں مقبولیت حاصل تھی آج بھی ہے۔ جدہ کے سیاحوں اور خریداروں کے لیے کل کی طرح آج بھی اس میں کشش پائی جاتی ہے۔

شارع قابل آج بھی اہل جدہ کے لیے کشش رکھتی ہے- (فوٹو العربیہ)

العربہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے جدہ کے ٹورسٹ گائیڈ طارق متبولی نے بتایا کہ قابل مارکیٹ جسے ’شارع قابل‘ بھی کہاجاتا ہے جدہ کے تاریخی علاقے کا اہم ترین بازار ہے۔ سب سے پہلے الشریف حسین نے یہ سڑک بنوائی تھی پھر  1334ھ مطابق 1916- 1915عیسوی میں شیخ سلیمان قابل نے الشریف علی سے خرید لی تھی۔
یہ سڑک جدہ کے ایک بڑے تاجر شیخ سلیمان قابل  سے منسوب ہے۔ وہ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے زمانے میں کمرشل عدالت کے سربراہ بھی تھے۔ 
طارق متبولی نے بتایا کہ شیخ سلیمان نے اس سڑک پرٹین کی چھت ڈلوائی۔ اس سڑک کے دونوں جانب واقع دکانوں میں بجلی کا انتظام کیا جس سے اس سڑک کی رونق دوبالا ہوگئی۔ یہ تاجروں، گاہکوں اور سیر کے  لیے آنے والوں کے لیے پرکشش بن گئی۔ 
شارع قابل مغرب میں باب البنط سے شروع ہوتی ہے اور مشرق میں شارع الذھب تک چلی گئی ہے۔ شارع الذھب، شارع قابل اور سوق علوی کو ایک دوسرے سے جدا کرتی ہے۔ 
طارق متبولی نے بتایا کہ شارع قابل کو سوق قابل بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں سے تجارت شروع کرنے والے رفتہ رفتہ ملک کے بڑے تاجر بن گئے۔ ان میں  کپڑوں، ملبوسات کے تاجر، منی چینجرز بھی ہیں، گھڑیوں اور خوشبویات کے تاجر بھی شامل ہیں۔
طارق متبولی نے مزید بتایا کہ شارع قابل پر جدہ کے تاریخی علاقے کی ایک بڑی مسجد بھی واقع ہے۔ یہ مسجد عکاش کہلاتی ہے جو 1200ھ میں تعمیر کی گئی تھی۔ شارع قابل آج بھی اہل جدہ کے لیے بڑی کشش رکھتی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: