Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی ایکٹیوسٹ لقمان سالم کا قتل ناقابل معافی ہے: امریکہ

لقمان سالم کو پچھلی جمعرات کو لبنان میں قتل کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
لبنان میں امریکہ کی سفیر نے بیروت کے اس علاقے کا دورہ کیا ہے جس کو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
امریکی سفیر ڈوروتھی شیا وہاں سیاسی محقق اور ایکٹیوسٹ لقمان سالم کی یاد میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں شریک ہوئیں جن کو پچھلی جمعرات کو قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈوروتھی نے تقریر کرتے ہوئے کہا ’یہ ظم کی انتہا ہے، جو ناقابل معافی ہے اور ناقابل قبول ہے۔‘
تقریب کا اہتمام سالم خاندان کے گھر پر کیا گیا تھا جو داہیا کوارٹر میں واقع ہے۔ سالم ایک تحقیقی سنٹر چلاتے تھے انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر ڈاکومنٹریز بنائیں اور 1975 سے لے کر 1990 کی فرقہ وارانہ خانہ جنگی کی لائبریری بنانے کی کوشش کی۔
وہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ کے ہتھکنڈوں اور لبنانی سیاست میں اجارہ داری  قائم کرنے کی کوششوں کے بارے میں کھل کر بات کرتے تھے۔
جمعرات کے روز ہونے والی اس دعائیہ تقریب میں لقمان سالم کی والدہ سلمیٰ مرچیک خاموشی سے آنسو بہا رہی تھیں جیسے وہ ان تمام مسلمانوں اور مسیحیوں کی دعائیں سن رہی ہوں جو ان کے بیٹے کی یاد میں جرمنی، کینیڈا، برطانیہ اور سوئزرلینڈ میں ہونے والی تقریبوں میں شریک ہوئے۔
لقمان سالم کی والدہ مرچیک نے بھی اس موقع پر خطاب کیا، انہوں نے لبنان کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آپ کو کہتی ہوں، اگر آپ اپنی قوم کے لیے ان اصولوں کو جاری رکھنا چاہتے ہیں جن کے لیے لقمان نے جدوجہد کی اور جن کے وہ قائل تھے تو پھر مکالمے اور دلیل کو استعمال کریں، ہتھیار ملک کو فائدہ نہیں دیتے۔‘
انہوں نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’میں نے اپنا بیٹا کھو دیا۔‘

شیئر: