Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر جو بائیڈن گوانتنامو بے جیل بند کرنا چاہتے ہیں، وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس ترجمان کے مطابق حکومت کا گوانتانامو جیل بند کرنے کا ارادہ ہے۔ فوٹو اے ایف پی
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنی مدت مکمل ہونے سے پہلے گوانتانامو بے جیل بند کرنا چاہتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی’ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکی صدر مبینہ دہشت گردوں کے لیے گوانتنامو بے جیل  بند کرنا چاہتے ہیں۔
سابق صدر باراك اوباما نے بھی صدارتی مہم کے دوران گوانتنامو بے بند کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی سے امریکی قید بند کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ  موجودہ حکومت کا مقصد اور ارادہ ہے کہ گوانتنامو بے کو بند کیا جائے۔
ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کونسل کے ذریعے موجودہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔
سال 2016 میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتنامو بے جیل کو کھلا رکھنے کی آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
اس وقت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ گوانتنامو بے کو ’برے‘ لوگوں سے بھر دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی منصب پر فائز ہونے کے بعد گوانتنامو بے کو کھلا رکھنے کا اپنا وعدہ پورا کیا تھا۔

امریکہ میں گوانتنامو جیل بند کرنے کے حق میں مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

سابق ڈیموکریٹک صدر باراك اوباما نے گوانتنامو بے کے چند قیدیوں کو رہا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کانگریس نے ان کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی تھی۔
امریکہ میں نائن الیون کےحملوں میں ملوث خالد شیخ محمد بھی گوانتنامو بے میں ہی قید ہیں۔
امریکی قید گوانتنامو بے میں ابھی بھی تقریباً 40 مبینہ دہشت گرد قید ہیں، جن میں سے 26 ایسے ہیں جنہیں انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
ناين الیون کے بعد صدر جارج بش کے دور میں امریکی فوج نے کیوبا میں گوانتنامو بے تعمیر کروائی تھی۔

شیئر: