Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ری پولنگ کا مشورہ اور سری کانت کو آؤٹ کرکے پھر باری دینے کی ویڈیو

شہباز گل نے لکھا کہ جب اخلاقی اور دلیرانہ فیصلے کی بات ہو تو کوئی آپ کو چیلینج کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔ (فوٹو: کرک انفو)
وزیر اعظم عمران خان نے جب پیر کی شام کو ٹوئٹر پر ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے اعلان کیا کہ وہ تحریک انصاف کے امیدوار سے کہیں گے کہ وہ ان 20 متنازعہ پولنگ سٹیشنز پر ری پولنگ کے لیے درخواست دیں جن پر اپوزیشن دھاندلی کا شور مچا رہی ہے تو تحریک انصاف کے حامی اور حکومتی اراکین نے سوشل میڈیا پر عمران خان کی تعریفوں کے پل باندھ لیے۔
وزیر اعظم کے اعلان پر ان کے مشیر برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے ان کی ٹویٹ ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’آپ چیمپیئن ہیں۔ جب اخلاقی اور دلیرانہ فیصلے کی بات ہو تو کوئی آپ کو چیلینج کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔‘
شہباز گل نے لکھا کہ’PTI چار سال تک چار حلقے کھلوانے کے لیے احتجاج کرتی رہی۔ اور خان نے ن لیگ کے دو دن رونے پر دوبارہ الیکشن کے لیے اپنے ہی امیدوار کو ہدایت کر دی۔ یہ ہوتاہے لیڈر اور لیڈرشپ۔ جو جنرل جیلانی کے گملے میں پلے بڑے ہوں وہ کیا جانیں بہادری کو۔‘
فیصل آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے فرخ حبیب نے تو عمران خان کے فیصلے کی تعریف کرنے کے لیے 31 سال قبل کی ویڈیو لے آئے۔
فرخ حبیب نے 1989 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب انڈین کھلاڑی سری کانت عمران خان کی گینڈ پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تو وہ امپائر کے فیصلے سے ناخوش دکھائی دیے۔
اس پر عمران خان نے ان کو دوبارہ بیٹنگ کے لیے بلایا اور اگلے ہی گیند میں ان کو دوبارہ آؤٹ کیا۔
مذکورہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فرخ حبیب نے لکھا ’وزیراعظم عمران خان نے آج  یاد تازہ کردی جب 1989 بھارتی بلے باز سری کانتھ میچ میں آؤٹ ہوگیا تو اس نے رونا شروع کردیا۔ جس پر کپتان عمران خان نے بلے باز کو دوبارہ باری دی وہ اگلی ہی گیند پر پھر آؤٹ ہوگیا تھا۔ دوبارہ پولنگ کی آفر سے ن لیگ کا دھاندلی کا رونا دھونا بھی کلین بولڈ کردیا ہے۔‘
این اے 75 ڈسکہ سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے عمران خان کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا ’اللہ نے انسان کے ہاتھ نیت اور کوشش دی ہیں کامیابی وہ دیتا ہیں۔‘
 کچھ صارفین عمران خان کے اس اعلان پر تنقید کرتے بھی نظر آئے۔
سلطان احمد خان نامی صارف نے لکھا ’سیلیکٹڈ کو الیکشن کمیشن پہ اثر انداز ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان 20 پولنگ اسٹیشن پہ نہ صرف دوبارہ پولنگ ہونی ہے بلکہ ذمہ داران کو سزا بھی ہونی ہے اور سیلیکٹڈ اپنے افسران کو بچانے کےلئے 20 پولنگ اسٹیشنز پہ ری پولنگ کا کہہ رہےہیں۔اب الیکشن کمیشن کو پورا الیکشن کالعدم قراردینا چاہئے۔‘

شیئر: