Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یوکرینی طیارہ گرانے کے حوالے سے ایران کو تمام سوالات کے جواب دینا ہوں گے‘

اقوام متحدہ کی خصوصی مبصر کے مطابق ایران طیارہ حملے سے متعلق سنگین معلومات چھپا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ایران کو  یوکرین کے مسافر طیارے پر حملے اور تمام مسافروں کی ہلاکت سے متعلق سوالات کے مناسب جواب دینا ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی خصوصی مبصر ایگنس کلامارڈ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ماہرین ایران پر زور دیں گے کہ وہ یوکرینی مسافر طیارے پر حملے اور اس میں سوار 176 مسافروں کی ہلاکت سے متعلق جواب دے۔
انہوں نے کہا کہ طیارے کی تباہی پر تفتیش کرنا ایران کی مکمل ذمہ داری ہے۔
گزشتہ سال 8 جنوری کو یوکرین کی بین الاقوامی فضائی کمپنی کی پرواز پی ایس 752 نے تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیئو کے لیے پرواز بھری تھی، کہ چند منٹوں بعد ہی ایران پاسداران انقلاب کے میزائل حملے کا نشانہ بن گئی۔
اقوام متحدہ کی خصوصی مبصر کا کہنا تھا کہ ایران نے اس حادثے کی نامکمل تحقیقات کی ہیں جو ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے حقوق کی پامالی کرتے ہوئے تحقیقات کی گئی ہیں۔
مبصر ایگنس کلامارڈ کا کہنا تھا کہ ایران کی فوج سے لے کر سویلین عہدیداروں تک سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایمانداری اور مناسب طریقے اپناتے ہوئے تحقیقات کریں اور جواب دیں کہ احتیاطی تدابیر اپنانے میں ایران کیسے ناکام ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی ذمہ داری تو فضائی حدود بند کرنے سے انکار کرنے والوں پر ہوتی ہے، جن کے بارے میں فی الحال کوئی معلومات نہیں فراہم کی گئیں۔
خصوصی مبصر نے سوال اٹھائے کہ کس نے طیارے پر حملے کی معلومات تین دن تک چھپائے رکھنے اور جائے وقوعہ کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے دی گئی وضاحت متضاد حقائق پر مبنی ہے، ایران مزید سنگین معلومات چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

شیئر: