Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت سے تعلق رکھنے والی خفیہ معلومات افشا کرنا سنگین جرم

بیس برس تک قید اور دس لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہے (فوٹو: الشرق الاوسط)
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ملازمت سے تعلق رکھنے والی خفیہ معلومات اور دستاویزات کو شائع کرنا یا راز افشا کرنا قابل سزا سنگین جرم ہے اور اس پر گرفتاری ہوتی ہے۔ 20 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ روزگار کا ضابطہ اخلاق،  پیشہ ورانہ فرائض، ملازمت کے قواعد و ضوابط اور روزگار کی اقدار کا تقاضا ہے کہ ملازم، ملازمت سے متعلق خفیہ معلومات اور دستاویزات کی حفاظت کرے۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے بتایا کہ چار صورتیں ایسی ہیں جنہیں قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔
خفیہ معلومات یا دستاویزات شائع کرنا یا اس حوالے سے کسی راز کو منکشف کرنا۔ غیرقانونی طریقے سے خفیہ معلومات یا دستاویزات حاصل کرنا۔
ملازمت کے باعث حاصل ہونے والی خفیہ معلومات یا دستاویزات کو جمع کرنا یا ان کی بابت کسی کو مطلع کرنا یا انہیں چھاپنا یا جائز وجہ کے بغیر ان کی رپورٹ کرنا اور دستاویزات اور معلومات کی رازداری کے سلسلے میں کوئی گڑبڑ کرنا شامل ہیں۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے بتایا کہ ان جرائم کی سزا 20 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہے۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے مزید کہا کہ ان جرائم میں سے کسی ایک جرم میں شرکت کرنے والے کو بھی وہی سزا دی جائے گی جو اصل واردات کرنے والے کے لیے مقرر ہے۔
جو بھی خفیہ معلومات اور دستاویزات کو منکشف کرنے، شائع کرنے اور مطلع کرنے کے جرم میں کسی بھی شکل میں شریک ہوگا یا مدد کرے گا اسے بھی مذکورہ جرائم پر مقررہ سزائیں دی جائیں گی۔

شیئر: