Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرینی ولی عہد کی ایرانی جوہری مذاکرات میں واپسی پر نیتن یاہو سے گفتگو

ٹرمپ نے ایران سے معاہدہ ترک کرکے سخت پابندیاں عائد کردی تھیں۔(فوٹو الشرق الاوسط)
بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ نے جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم کیساتھ ایران سے جوہری مذاکرات میں واپسی پر گفتگو کی ہے۔ یہ بات بحرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتائی ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی انتظامیہ 2015 میں رکے ہوئے ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمدنے جو ملک کے وزیر اعظم بھی ہیں،اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوسے زور دے کر کہا کہ ایرانی جوہری فائل پر کسی بھی مذاکرات میں علاقائی ممالک کی شرکت خطے میں سلامتی اور استحکام کی حمایت کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

امریکی انتظامیہ ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔(فوٹو گیٹی امیج)

بحرینی ولیعہد کا یہ بیان امریکی صدر جوبائیڈن کے اس اعلان پر خلیجی ملک کے کسی بھی عرب رہنما کا پہلا ردعمل ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں واپسی کے خواہاں ہیں۔
تقریباً 3 سال قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ تاریخی معاہدے کو ترک کردیا تھا اور ایران پر سخت پابندیاں عائد کردی تھیں۔
خلیجی ممالک اور اسرائیل نے معاہدے سے امریکہ کے دستبردار ہونے کا خیرمقدم کیاتھا۔ خطے میں ایران کے دشمنوں نے، جنہیں براہ راست سب سے زیادہ خطرہ ہے ، اس معاہدے کی سخت مخالفت کی تھی۔

ایران سے جوہری مذاکرات میں وسیع تر ایشوز شامل ہونے چاہئیں۔(فوٹو بی بی سی)

اسرائیل کے ساتھ ساتھ ، خلیج عرب میں حکمراں شیوخ کو بھی آخری جوہری مذاکرات سے الگ کر دیا گیا تھا۔ انہیں ایران کے ارادوں پر انتہائی شکوک و شبہات تھے۔
انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ وہ صرف ایسے معاہدے کے لئے تیار ہوں گے جس میں ایران کی جانب سے میزائل کی تیاری و ترقی اور مشرق وسطیٰ میں باغی گروپوں اور ملیشیاؤں کی حمایت جیسی غیر جوہری سرگرمیوں پر پابندی شامل ہو۔
سابق صدرٹرمپ نے جوہری معاہدے سے دستبرداری کی ایک اہم وجہ یہ بتائی تھی کہ ایران نے ان مسائل پر توجہ نہیں دی تھی۔
بحرینی ولی عہد نے کسی وضاحت کے بغیر زور دے کر کہا کہ ایران کے ساتھ کسی بھی جوہری مذاکرات میں وسیع تر ایشوز شامل ہونے چاہئیں۔
اسرائیل کی جانب سے واشنگٹن کے تہران سے رابطے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا، صرف یہ کہا گیا کہ بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے نیتن یاہو کو بحرین کے دورے کی دعوت کا اعادہ کیا اور کہا کہ مملکت بحرین، اسرائیل میں واقع ویکسین تیار کرنے والی فیکٹری میں دوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔
متحدہ عرب امارات کے بعد مملکت بحرین نے گزشتہ موسم خزاں میں اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کر لئے تھے۔ یہ معاہدہ ایران کے خلاف باہمی دشمنی کے سبب ہوا تھا۔
 

شیئر: