Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوری کینیڈا، پاکستان میں بہار آ گئی ہے‘

کینیڈین ہائی کمشنر نے بہار کی تصویر شیئر کی تو ٹائم لائنز پر گویا پھولوں کے رنگ بکھر گئے (فوٹو: وینڈی گلمور، ٹوئٹر)
آپ کسی دوسرے ملک میں گئے ہوں تو پردیس میں رہتے ہوئے دل بہانے بہانے سے اپنے دیس اور اس کی چھوٹی چھوٹی باتیں یاد دلاتا ہے۔ ایسے میں موسم کا معاملہ آئے تو اسے نظرانداز کیا جانا مزید مشکل ہو جاتا ہے۔
پاکستان میں کینیڈا کی ہائی کمشنر وینڈی گلمور اسلام آباد سے متصل خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور پہنچیں تو بہار کے رنگوں نے انہیں یوں اپنی جانب متوجہ کیا کہ وہ سردی کا سامنا کرتے اپنے ہم وطنوں سے معذرت کر گئیں۔
اپنے موسم کی وجہ سے دنیا کے سرد ملکوں میں شمار کیے جانے والے کینیڈا کے مکین ان دنوں منفی درجہ حرارت اور اس کے نتیجے میں ایسی سردی کا سامنا کر رہے ہیں جو معمولات زندگی کی انجام دہی کو دشوار بنا دیتی ہے۔

کینیڈین ہائی کمشنر کی جانب سے کی گئی ٹویٹ کے بعد پاکستان میں مقیم افراد ہی نہیں بلکہ دوسرے ملکوں میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بہار کے مناظر دکھاتی تصاویر شیئر کیں تو کچھ صارفین کینیڈا کے موجودہ موسم کا تذکرہ کرنا نہ بھولے۔
کینیڈا میں مقیم کرن نازش نے بہار کے تذکرے پر مقامی موسم اور اس سے پیداشدہ مشکلات کا ذکر کیا تو لکھا ’آئندہ کچھ عرصے میں بلندی کا رخ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ بڑی مشکل سے کار تک پہنچتی ہوں۔ آپ مزیدار دیسی سورج انجوائے کیجیے‘۔
 

سعید آفریدی پاکستان کے دیہی علاقوں سے بہار کا ایک رنگ لیے سامنے آئے تو ویڈیوز کے ذریعے بتایا کہ پاکستان میں بہار آ چکی ہے۔
 
تصویر میں دکھائی دینے والے علاقے کے متعلق پوچھنے پر کینیڈین ہائی کمشنر نے بتایا کہ وہ ہری پور کے علاقے میں موجود ہیں جس پر انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ قریب واقع خان پور بھی جائیں تاکہ وہاں کے ریڈ بلڈ مالٹوں سے محظوظ ہو سکیں۔
 

کینیڈا میں مقیم پاکستان شہزاد خان نے اپنی صبح کی چہل قدمی اور موسم کا بتایا تو لکھا کہ اوٹاوہ میں معاملات کچھ ایسے ہیں۔
 

زہرا خالد نامی ہینڈل اسلام آباد میں بہار کے رنگ دکھلاتی ایک تصویر کے ساتھ سامنے آئیں تو کینیڈین ہائی کمشنر کی جانب سے دی گئی بہار کی اطلاع کی تصدیق بھی کی۔
 

سوات کے کھیتوں سے بہار کے زرد رنگ بھی تصویر کی صورت گفتگو کا حصہ بنائے گئے۔
انصاف ٹویٹ
پاکستان میں بہار کا حالیہ موسم ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب طویل عرصے تک بند رہنے اور پھر جزوی طور پر کھولے گئے تعلیمی ادارے آج یکم مارچ سے مکمل طور پر کھولے گئے ہیں۔ کوروبا وبا سے متاثر ہونے والے دیگر شعبہ ہائے زندگی کو کھولا جا چکا تھا تاہم کچھ مقامات اب بھی بند رکھے گئے تھے، جنہیں کھولنے کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

شیئر: