Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہائیڈروجن کی پیداوار پر جرمنی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت

جرمن وزیر توانائی کا کہنا ہے ’مملکت انرجی ایکسپورٹ کا بڑا ملک ہے‘(فوٹو، عکاظ)
سعودی عرب اور جرمنی نے ہائیڈروجن پیداوار سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور جرمنی کی طرف سے وفاقی وزیر برائے اقتصادی و توانائی امور پیٹر ایڈنائر نے دستخط کیے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا اٹوٹ حصہ ہے۔ دونوں ملک مکالمے کے ذریعے پائدار ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے کوشاں تھے اور ہیں۔
سعودی عرب اور جرمنی ایک دوسرے کے یہاں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں۔ دونوں موسمی تبدیلی کے لیے پیرس معاہدے کے اہداف حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔  
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ نئی یادداشت کے اہداف سعودی وژن 2030 کا حصہ ہیں۔ 

ہائیڈروجن ہی مستقبل کے اہم فیولز میں سے ایک ہوگا(فوٹو، عکاظ) 

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ہائیڈروجن میں موجود امکانات کبھی انجانے نہیں تھے تاہم اب یہ توانائی کی بنیادی حکمت عملی کی سوچ کا اٹوٹ حصہ بن گئے ہیں۔ ہائیڈروجن ہی مستقبل کے اہم فیولز میں سے ایک ہوگا۔ 
وزیر توانائی نےمزید کہا کہ سعودی عرب میں ہائیڈروجن توانائی کے وسائل موجود ہیں اور ہم تمام مہیا مواقع کے مالک ہیں۔
الاخباریہ  کے مطابق وزیر توانائی نے کہا کہ سعودی عرب نے جی 20 کی قیادت کے دوران کاربن اکنامک کی سرپرستی کی تھی۔ جرمن وزیر توانائی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہائیڈروجن معاہدے سےباہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ 
جرمن وزیر توانائی نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب انرجی ایکسپورٹ کا بڑا ملک ہے۔ بین الاقوامی تجارت اور موسمیاتی مسائل کے حل میں سعودی عرب قائدانہ کردار کا مالک ہے۔ 

شیئر: