Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوئی لانگ مارچ کرنا چاہتا ہے تو کرے، ہم ایک گملا نہیں توڑنے دیں گے‘

شبلی فراز کے مطابق ’سینیٹ الیکشن سے اپوزیشن کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ’چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن سے اپوزیشن کے اختلافات اب کھل کر سامنے آچکے ہیں۔‘
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کی پیٹھ میں چُھرا گھونپا جبکہ پیپلزپارٹی نے جے یو آئی کو چُھرا مارا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کے ساتھ مخلص نہیں، سینیٹ الیکشن میں ایسا ممکن نہیں تھا کہ بلاول بھٹو یا یوسف رضا گیلانی کو پریذائیڈنگ افسر بنا دیا جاتا۔‘

 

شبلی فراز کہتے ہیں کہ ’چیئرمین و ڈپٹی سینیٹ کے الیکشن میں جو کچھ ہوا اپوزیشن کو اسے سمجھنا چاہیے اور ان تجربات سے سبق حاصل کرنا چاہیے، اگر کوئی عدالت جانا چاہتا ہے تو ہم اسے روک نہیں سکتے۔‘
 سینیٹ ہال میں لگائے گئے خفیہ کیمروں سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’پولنگ کے روز لگائے گئے ان کیمروں کی شفاف انکوائری کروائی جائے گی۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہونا چاہیے اور ہم نے اس مقصد کے لیے عدالت عظمیٰ اور پارلیمنٹ میں بھی آواز اٹھائی لیکن اپوزیشن نہیں مانی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اپوزیشن کی اس بات کی وجہ سب کو معلوم ہے، اگر اپوزیشن والے ہماری بات مان لیتے تو ایسا نہ ہوتا۔‘
اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے شبلی فراز نے کہا کہ ’کوئی لانگ مارچ کرنا چاہتا ہے تو کرے ہمیں کوئی پروا نہیں۔ اس بار ہم انہیں ایک گملا بھی نہیں توڑنے دیں گے۔‘
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ’اب ایوان میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قانون سازی ہونی چاہیے۔‘

شیئر: