Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن میں توسیع، قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ بند

’وائرس کی نئی قسم کے پیشِ نظر بعض ممالک کے ساتھ سفر پر مزید پابندی کے حوالے سے فیصلہ فریقین سے مشاورت کے ساتھ ہوگا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کو 16 مارچ  تک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق دو دنوں کے دوران قومی اسمبلی میں سپرے کیا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا آئی آر اور آئی ٹی شعبہ ضروری کاموں کے لیے کھلا رہے گا جبکہ ملازمین کی نصف تعداد دفتر آئے گی۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کے مثبت کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تمام صوبے وبا کی روک تھام کے لیے نافذ ضوابط پر سختی سےعمل درآمد کے لیے فوری اقدامات کریں۔‘
سنیچر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کورونا وبا کی نئی قسم کے پھیلاؤ پر اور اس کے تدارک کے لیے مختلف اقدامات پر بھی تبادلہ کیا گیا۔
 اجلاس میں کہا گیا کہ ’جنوبی افریقہ اور برازیلین وائرس کی نئی قسم کے پیشِ نظر بعض ممالک کے ساتھ بین الاقوامی سفر پر مزید پابندی کے حوالے سے فیصلہ تمام فریقین سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔‘
این سی او سی کے مطابق ’ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5 سے 6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔‘
اعلامیہ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بعض شہروں میں لاک ڈاؤن میں توسیع کے لیے مزید اقدامات زیر غور ہیں۔
این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق ایس او پیز پر عمل درآمد آج سنیچر سے پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ کورونا کے حوالے سے ایس او پیز پر عمل کریں۔
 این سی او سی کو بتایا گیا کہ 10 مارچ سے 65 برس سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن مہم جاری ہے۔ سینیئر شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ’وہ اپنے متعلقہ ویکسینیشن سینٹر سے ویکسین کا ٹیکہ لگوائیں۔‘

شیئر: