Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں مندر سے پانی پینے پر مسلمان لڑکے پر تشدد

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ فوٹو ٹوئٹر غازی آباد پولیس
انڈیا کی ریاست اتر پردیش میں ایک مسلمان لڑکے کو مندر سے پانی پینے پر بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملزم کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آباد میں ایک مسلمان لڑکا پانی پینے کی غرض سے مندر میں داخل ہوا تو وہاں موجود ایک شخص نے اسے مارنا شروع کر دیا۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تشدد کرنے والا شخص دوسرے لڑکے سے اس کا اور والد کا نام پوچھتا ہے، جس سے ظاہر ہے کہ وہ لڑکا مسلمان ہے۔
ویڈیو میں وہ شخص لڑکے سے مندر جانے کی وجہ بھی پوچھ رہا ہے، جس پر لڑکا جواب دیتا ہے کہ وہ پانی پینے گیا تھا۔ اس کے بعد وہ شخص لڑکے کو مارنا شروع ہو جاتا ہے۔
لڑکے کے سر پر تھپڑ برساتے، بازو مروڑتے، اور پیٹ میں لاتیں مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جب کہ مسلمان لڑکا بے یار و مددگار خود کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
پولیس نے ملزم کی شناخت شرنگی نندن کے نام سے کیا ہے جس نے ریاست بہار کی بھگل پور یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم بے روزگار ہے اور گزشتہ تین ماہ سے مندر میں رہ رہا تھا۔
غازی آباد کی پولیس نے ٹویٹ میں کہا کہ ملزم کے خلاف کیس رجسٹر کر لیا گیا ہے اور کارروائی کی جا رہی ہے۔
اعلیٰ پولیس اہلکار ایرج راجا کا کہنا تھا کہ ایسے کیسز میں ملوث لوگوں کے لیے پولیس کا یہی پیغام ہے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

شیئر: